• متفرقات >> دیگر

    سوال نمبر: 58034

    عنوان: امت محمد ﷺکا ملت ابراہیمی پر ہونے کا کیا مطلب ہے ؟ملت اور امت میں کیا فرق ہے ؟

    سوال: امت محمد ﷺکا ملت ابراہیمی پر ہونے کا کیا مطلب ہے ؟ملت اور امت میں کیا فرق ہے ؟ اسلام غیرمسلموں کی عبادت گاہوں پر حملہ کی اجازت نہیں دیتا تو پھر سیدنا حضرت ابراہیم  کے بتوں کو توڑنے کی کیا توجیہ کی جائے گی؟

    جواب نمبر: 58034

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 412-410/H=5/1436-U ملت کے معنی شریعت کے ہیں، اور شریعت نام ہے اللہ کے مقرر کردہ ان احکام کے مجموعہ کا جن کو اپنانے سے انسان کو دین ودنیا کی بھلائی حاصل ہو۔ الملّة: وہي اسم لما شرع اللہ تعالی لعبادہ بوساطة أنبیائہ لیتوصلوا بہ إلی السعادة في الدنیا والآخرة (معجم الوسیط) اور امت کہا جاتا ہے ایسی جماعت اور قوم کو جو کسی ایک مذہب پر مجتمع ہوں، الأمّة: جماعة من الناس․․ یجمعہم أمر واحد من دین أو مکان أو زمان (المعجم الوسیط) بعض جگہوں پر امت کا لفظ دوسرے معنی میں بھی آیا ہے۔ آپ نے لکھا ہے کہ اسلام غیرمسلموں کی عبادت گاہوں پر حملہ کی اجازت نہیں دیتا یہ آپ نے کہاں پڑھا ہے؟


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند