• متفرقات >> دیگر

    سوال نمبر: 58016

    عنوان: معاشرت

    سوال: ہملوگ کولیری میں رہتے ہیں ہمارے دادا پہلے کولیری میں مزدوری کرتے تھے اب انکا انتقال ہو گیا ہے ہملوگوں کا اصل وطن بہار میں ہے مگر اب مستقل سکونت یہیں ہے ۔یہ کولیریاں سرکاری تھیں جو اب بند ہو گئی ہیں۔ہملوگ جن گھروں میں رہتے ہیں انکے اصل مالک کمپنیاں ہی ہیں ہم نہیں ہیں، تو کیا ہمارے لئے ان مکانوں میں رہنا جائز ہے ۔ ۔ ۔ ہمارے پاس اپنا مکان نھیں ہے اور نہ ہم اس پوزیشن میں ہیں کہ اپنا مکان بنا سکیں یہ کولیریاں سیں کروں کیلو میٹر پر پھیلی ہوئی ہیں اور یہاں مسلمانوں کی بہت باڑی آبادی ہے ۔ اور سب کی حالت تقریبا یکساں ہے ۔میں بحمداللہ دادالعلوم دیوبند سے فارغ التحصیل بھی ہوں ۔ مجھے جائز نہیں لگتا اور اسی لئے میں نے ابتک شادی بھی نہیں کی ہے براے کرم رہنمائی فرما کر عند اللہ ماجور ہوں۔

    جواب نمبر: 58016

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 292-257/Sn=5/1436-U صورت مسئولہ سے متعلق درج ذیل امور کی وضاحت مطلوب ہے، وضاحت آنے ہی پر حکم شرعی لکھا جاسکتا ہے: (۱) ”کولیری“ سے کیا مراد ہے؟ (۲) جن گھروں میں آپ لوگ رہائش اختیار کیے ہوئے ہیں، کمپنی ان کا کرایہ وصول کرتی ہے یا بلا کرایہ آپ لوگ ان میں رہتے ہیں؟ (۳) شروع میں کس معاہدے کے تحت یہ مکانات رہنے کے لیے دیئے گئے تھے؟ (۴) مکانات کی مالک کمپنیاں اس وقت کیا کہتی ہیں، وہ واپس لینا چاہتی ہیں یا کوئی اور شکل پیش کرتی ہیں؟ جو بھی شکل ہو، بہ وضاحت تحریر کریں، پھر ان شاء اللہ حکم شرعی لکھا جائے گا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند