• متفرقات >> دیگر

    سوال نمبر: 57590

    عنوان: اگر کوئی غیر شادی شدہ بالغ مرد کسی عورت کے ساتھ تنہائی میں رہے اور اس کی شرمگاہ میں یا مقعد میں میں انگلی ڈالے یا اپنی شرمگاہ کو اس کے منہ میں ڈالے ، مگر اپنی شرمگاہ کو اس کے شرمگاہ میں نہ ڈالے یا مقعد میں نہ ڈالے تو کیا زنا ہوا یا نہیں؟ شرعی دلیل دیجئے ؟

    سوال: اگر کوئی غیر شادی شدہ بالغ مرد کسی عورت کے ساتھ تنہائی میں رہے اور اس کی شرمگاہ میں یا مقعد میں میں انگلی ڈالے یا اپنی شرمگاہ کو اس کے منہ میں ڈالے ، مگر اپنی شرمگاہ کو اس کے شرمگاہ میں نہ ڈالے یا مقعد میں نہ ڈالے تو کیا زنا ہوا یا نہیں؟ شرعی دلیل دیجئے ؟

    جواب نمبر: 57590

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 407-432/L=4/1436-U زنا جس پر شریعت نے حد مقرر کی ہے وہ بقدر حشفہ کسی شخص کا بیوی کے علاوہ کسی عورت کی شرمگاہ میں اپنے ذکر کو داخل کرنا ہے، پس اگر کوئی شخص کسی اجنبی عورت کے فرج یا مقعد میں اپنی انگلی ڈالے یا اپنی شرمگاہ کو اس کے منھ میں ڈالے تو یہ حقیقی زنا نہ ہوگا؛ البتہ گناہِ کبیرہ یہ بھی ہے جس سے توبہ واستغفار لازم ہے ”الزنا الموجب للحد وطء وہو إدخال قدر حشفة من ذکر․․․․ طائعٍ في قُبل مشتہاةٍ ․․․ خال عن ملکہ أي ملک الواطي (درمختار مع الشامي: ۶/۵/۶) وفي قواعد الفقہ: الوطئ في قبلٍ خالٍ عن ملک وشبہةٍ (التعریفات الفقہیة آخر قواعد الفقہ: ۳۱۵)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند