• متفرقات >> دیگر

    سوال نمبر: 57345

    عنوان: امام اعظم کا اہل کشف ہونا

    سوال: فضائل اعمال کی تعلیم کے دوران امام اعظم رحمت اللہ علیہ کا اہل کشف ہونے کا تذکرہ آیا تو ایک غیر مقلد بھائی نے سوال اٹھایا کہ (۱) جب حضرت عائشہ رضی اللہ عنھا پر تہمت لگی تو ان کی برات میں وحی آئی نا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو کشف ہوا تو امام اعظم کو کیسے ہو سکتا ہے (۲) اللہ رب العزت ستار ہیں اور اپنے بندے کا معاملہ پوشیدہ رکھتے ہیں تو کشف کے ذریعے کیسے امام اعظم رحمت اللہ پر گناہ ظاہر ہو سکتے ہیں

    جواب نمبر: 57345

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 183-217/H=3/1436-U (۱) اس طرح کے سوالات آپ کے غیر مقلد بھائی نے جو اٹھائے ہیں وہ ناواقفیت کی بنیاد پر اُٹھائے ہیں اصل یہ ہے کہ کشف امور اختیاریہ میں سے نہیں ہے نہ نبی کے اختیار میں ہوتا ہے نہ ولی کے، یعنی ایسا نہیں ہوتا کہ نبی یا ولی جب چاہیں کشف ہوجایا کرے بلکہ اللہ تعالیٰ جب چاہتا ہے جس کو چاہتا ہے اس کو کشف کرادیتا ہے،دوسری یہ ضروری بات ہے کہ کسی ولی یا غیر ولی کو کشف ہوتا ہو تو اس کا مرتبہ نبی سے اونچا نہیں ہوجاتا، تیسری بات یہ ہے کہ حضراتِ اکابر اور بزرگوں کو اللہ پاک قوتِ کشفیہ عطا فرماتا ہے اس میں بہت سی مصلحتیں پوشیدہو تی ہیں، بسا اوقات اُس کشف سے عامہٴ مسلمین کی اصلاح وابستہ ہوتی ہے، جس طرح اطباء اور ڈاکٹروں کو بعض مرتبہ بیماروں کے پوشیدہ امراض معلوم ہوجاتے ہیں تو اس سے بیماروں کے علاج معالجہ میں بہت فائدہ ہوتا ہے، چوتھی بات یہ ہے کہ کشف کا درجہ وحی کے مقابلہ میں بہت نیچے ہوتا ہے، زوجہٴ مطہرہ ام الموٴمنین حضرت سیدہ صدیقہ عائضہ رضی اللہ عنہا بنت الصدیق رضی اللہ عنہ پر بدباطن منافقین نے تہمت لگائی اورایسا خطرناک پروپیگنڈہ کیا کہ جس سے بعض مخلص صحابہٴ کرام رضی اللہ عنہم اجمعین بھی متأثر ہوگئے اس لیے اللہ پاک نے کشف سے نہیں بلکہ وحی کے ذریعہ تہمت سے برأت آسمان سے نازل فرمائی کیونکہ وحی قطعیت کے اعلیٰ درجہ میں ہوتی ہے، اسی لیے اس برأت کے نازل ہونے پر تہمت بیجا کا گھروندہ پاش پاش ہوگیا۔ (۲) یہ تو صحیح ہے کہ اللہ پاک ستّار ہے مگر وہ قہار وجبار اور علام الغیوب بھی ہے، بعض مرتبہ اہل جرائم کے جرم کو ظاہر کردیتا ہے، منجملہ دیگر مصالح کے ایک بڑی مصلحت یہ ہوتی ہے کہ مجرم ظالم پاپی منافقین کے شر سے لوگ محفوظ ہوجائیں، واقعہٴ اِفک میں حضرت ام الموٴمنین رضی اللہ عنہا کی جو برأت اللہ پاک نے آسمان سے نازل فرمائی اس میں بھی تو بدباطن منافقوں کی منافقت وہفوات کو لوگوں پر ظاہر فرمادیا،آپ کے غیرمقلد بھائی کو یہاں یہ اشکال نہیں پیش آیا کہ اللہ پاک تو ستار ہے تو پھر منافقین کی منافقت اورخبث باطن کو لوگوں پر کیوں ظاہر فرمایا؟ اللہ پاک آپ کو آپ کے غیر مقلد بھائی صاحب کو اور ہم سب کو صحیح سمجھ عطا فرمائے، کج فہمی اور بدفہمی نیز کج روی سے سب کی حفاظت فرمائے۔ آمین


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند