• متفرقات >> دیگر

    سوال نمبر: 57019

    عنوان: کن حالات میں باندی سے مباشرت کرنا حرام ہے؟

    سوال: (۱) کن حالات میں باندی سے مباشرت کرنا حرام ہے؟ (۲) اسلام نے باندی کے ساتھ مباشرت جائز کیوں کیا ہے؟صحابہ کے وقت بھی یہ جائز تھا۔ (۳) آج کل میں لیو ان ریلیشنپ (Live in relation ship) کا معاملہ چل رہا ہے جس میں ایک مرد ایک عورت کے ساتھ بغیر شادی کے رہتاہے، کیا یہ غلط ہوگا؟

    جواب نمبر: 57019

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 184-184/Sd=4/1436-U (۱) آج کل جب باندی کا وجود ہی نہیں ہے تو آپ کے اس سوال کا کہ کن حالات میں باندی سے مباشرت کرنا حرام ہے؟ منشا کیا ہے؟ (۲) باندی کے ساتھ مباشرت کو جائز قرار دینے میں شریعت اسلام کی بہت سی حکمتیں ہیں، تفصیل کے لیے آپ حضرت تھانوی رحمة اللہ علیہ کی کتاب ”احکام اسلام عقل کی نظر میں“ ص:۲۷۳ ملاحظہ فرمائیں۔ (۳) شادی کے بغیر اجنبی مرد اور عورت کا باہم ایک ساتھ رہنا، ایک دوسرے سے بات چیت کرنا ناجائز وحرام ہے، لیو ان ریلیشن شپ کے نام سے آج کل جو معاملہ چل رہا ہے، وہ سراسر ناجائز ہے اور پورے معاشرے کے لیے نہایت مہلک ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند