• متفرقات >> دیگر

    سوال نمبر: 56877

    عنوان: اہل بیت كے سلسے میں نازیبا الفاظ استعمال كرنا

    سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین متین اس مسئلہ کے بارے میں کہ کچھ لوگ حضرات صحابہ کرام و اہل بیت رضوان اللہ علیہم اجمعین کے متعلق نازیبا الفاظ استعمال کرتے ہیں اور ان کی تکفیر ۔تکذیب اور ان پر تنقید کرتے ہیں۔ براہ کرم ان کی شرعی سزا قرآن و سنت اور اجماع کی روشنی میں اجماع کی روشنی میں بیان فرمائیں۔

    جواب نمبر: 56877

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 141-129/N=3/1436-U جو لوگ صحابہٴ کرام رضی اللہ عنہم اجمعین میں حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کی تکفیر کرتے ہیں، انھیں صحابی تو دور کی بات مسلمان ماننے کے لیے تیار نہیں، وہ باجماعِ امت کافر ومرتد اور دائرہٴ اسلام سے خارج ہیں؛ کیوں کہ حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کی صحابیت قرآن پاک سے صراحتاً ثابت ہے (التوبة: ۴۰) اور صحابیت کے لیے ایمان واسلام لازمی وبنیادی اور اولین شرط ہے ”وبہذا ظہر أن الرافضي إن کان ممن یعتقد الألوہیة في عليّ، ․․․ أو کان ینکر صحبة الصدیق أو یقذف السیدة الصدیقة فہو کافر لمخالفة القواطع العلومة من الدین بالضرورة (شامي ۴: ۱۳۵ مطبوعہ مکتبہ زکریا دیوبند)، نعم لا شک في تکفیر من قذف السیدة عائشة رضي اللہ تعالیٰ عنہا أو أنکر صحبة الصدیق․․․․ أو نحو ذلک من الکفر الصریح المخالف للقرآن (حوالہٴ بالا ۶:۳۷۸) اور دیگر صحابہٴ کرام کی تکفیر وتکذیب کرنے والا اور ان پر تنقید کرنے والا اشد درجہ فاسق ہے اور اہل السنة والجماعة سے بھی خارج ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند