• متفرقات >> دیگر

    سوال نمبر: 53899

    عنوان: گریجویٹی الاونس

    سوال: کیا فرماتے ہیں علماء دین ۱ ایک ادارہ / کمپنی نے زید سے ملازمت شروع کرتے وقت جو شرآط طے کی تھیں اس میں گریجویٹی الاونس بھی شامل تھا- دوران ملازمت گریجویٹی کی پالیسی تبدیل کردی گء- اور اس پالیسی کی دضامندی ملازمین سے حاصل کرلی گء- ( انکے دستخط کے ساتھ ) لیکن چند ملازمین نے اس پالیسی سے اختلاف کیا جس میں زید بھی شامل تھا- اور کمپنی ان ملازمین سے اس پالیسی پر دضامندی حاصل نہ کرسکی- ( ان ملازمین نے دستخط نھی کیے ) قرآن اور سنت کی روشنی میں وضاحت فرمائیں- کہ کیا ادارہ ان ملازمین کو نیئ پالیسی کے تحت گریجویٹی الاونس دینے کا مجاز ھے یا نھی- جبکہ زید اس پات پر اصرار کر رھا ھے کہ اسکو پرانی پالیسی کے تحت گریجویٹی الاونس دیا جا ئے جو کہ ملازمت شروع کرتے وقت رائج تھی-

    جواب نمبر: 53899

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 1164-377/L=10/1435-U اجارہ میں اجیر (کام کرنے والا) اور مالک کے درمیان جو معاہدہ یا اجرت طے ہوجائے اس کے مطابق عمل کرنا ضروری ہوتا ہے، دورانِ ملازمت اگر کسی اور معاہدہ پر تراضی طرفین سے دستخط ہوجائے تو آئندہ اسی کے مطابق عمل ہوگا، اگر زید نئی پالیسی لینے پر راضی نہ ہو اور ادارہ اور زید دونوں پرانی پالیسی پر راضی ہوجائیں تو ایسا کرسکتے ہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند