• متفرقات >> دیگر

    سوال نمبر: 51177

    عنوان: آپ سے سوال یہ ہے کہ اہل بدعت کے جو بڑے پیشوا تھے ان کے بارے میں کئی کتابوں میں یہ لکھا ہوتاہے کہ وہ حاضر ناظر اور علم غیب وغیرہ مانتے تھے ، لیکن دوام العیش ۲۷ کے حوالہ ہے کہ خود اعلی حضرت ایسا عقیدہ رکھنے والے کو خود اہل سنت و جماعت سے خارج کہتے تھے تو اس کا کیا مطلب ہوا ؟ ایک طرف وہ یہی باتیں کہتے ہیں اور دوسری طرف اس کی طرفداری کرتے ہیں، اب عوام یہی عقائد ماننے اور اس کی تاویل بھی نہ دے تو وہ تو کافر ہوجاتاہے کیوں کہ فقہا کرام کہتے ہیں کہ حاضر ناظر ماننا اور مختار کل ماننا اور بشر ماننا سب کفر و شرک ہے۔ کیا بدعتی اہل سنت و الجماعت میں ہیں؟ مولانا منظور نعمانی کی کتاب ” فیصل کن مناظرہ ‘ ‘ میں وہ تحریر کرتے ہیں کہ میلاد عرس، تیجا اور دسواں کے مسائل بہت پرانے ہیں اور ان پر کوئی فریق دوسرے کو اہل سنت و الجماعت سے برخواست نہیں کرتا تو سوال یہ ہے کہ اس کا مطلب تو یہ ہوا کہ عرس وغیرہ کرنا بدعت نہیں ہے۔ براہ کرم، اس بارے میں رہنمائی فرمائیں۔

    سوال: آپ سے سوال یہ ہے کہ اہل بدعت کے جو بڑے پیشوا تھے ان کے بارے میں کئی کتابوں میں یہ لکھا ہوتاہے کہ وہ حاضر ناظر اور علم غیب وغیرہ مانتے تھے ، لیکن دوام العیش ۲۷ کے حوالہ ہے کہ خود اعلی حضرت ایسا عقیدہ رکھنے والے کو خود اہل سنت و جماعت سے خارج کہتے تھے تو اس کا کیا مطلب ہوا ؟ ایک طرف وہ یہی باتیں کہتے ہیں اور دوسری طرف اس کی طرفداری کرتے ہیں، اب عوام یہی عقائد ماننے اور اس کی تاویل بھی نہ دے تو وہ تو کافر ہوجاتاہے کیوں کہ فقہا کرام کہتے ہیں کہ حاضر ناظر ماننا اور مختار کل ماننا اور بشر ماننا سب کفر و شرک ہے۔ کیا بدعتی اہل سنت و الجماعت میں ہیں؟ مولانا منظور نعمانی کی کتاب ” فیصل کن مناظرہ ‘ ‘ میں وہ تحریر کرتے ہیں کہ میلاد عرس، تیجا اور دسواں کے مسائل بہت پرانے ہیں اور ان پر کوئی فریق دوسرے کو اہل سنت و الجماعت سے برخواست نہیں کرتا تو سوال یہ ہے کہ اس کا مطلب تو یہ ہوا کہ عرس وغیرہ کرنا بدعت نہیں ہے۔ براہ کرم، اس بارے میں رہنمائی فرمائیں۔

    جواب نمبر: 51177

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 931-932/N=8/1435-U (۱) یہ سوال آپ بریلوی مکتب فکر سے کریں۔ (۲) بریلوی (رضاخانی) لوگ اہل السنة والجماعة سے خارج ہیں کیوں کہ ان کا اہل السنة والجماعة سے اختلاف صرف فروعی نہیں ہے بلکہ اصولی بھی ہے، انہوں نے علم غیب حاضر وناظر،نور وبشر، مختار کل وغیرہ کے مسائل میں اہل السنة والجماعة سے شدید اختلاف کیا ہے اور ان کے بعض عقائد تو ایسے ہیں کہ اگر ان میں تاویل نہ کی جائے تو وہ موجب کفر ہیں، مگر چوں کہ کفر میں احتیاط برتی جاتی ہے؛ اس لیے ہمارے اکابر نے ان پر کفر کا حکم نہیں لگایا ہے لیکن یہ لوگ اہل السنة والجماعة سے بلاشبہ خارج ہیں، البتہ وہ شخص جس کے عقائد صحیح ودرست ہوں اور وہ جزوی طور پر بعض بدعات میں ملوث ہو جیسے تیجا، چالیسواں وغیرہ تو وہ اہل السنة والجماعة سے خارج قرار نہیں دیا جائے گا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند