متفرقات >> دیگر
سوال نمبر: 50004
جواب نمبر: 50004
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 189-159/H=2/1435-U اگر اہل حق حقیقی اہل سنت والجماعت علمائے کرام کے مابین اختلاف ہے تو اس اختلاف کی وجہ سے عام انسانوں کو ادنی سے انتشار میں بھی مبتلا ہونے کی شرعاً وعقلاً کچھ ضرورت نہیں نہ اختلافی مسائل میں حَکَم اور فیصل بن کر عام مسلمانوں کو بے لاگ فیصلے نافذ کرنے کی حاجت ہے،ان جیسے اختلافی مسائل سے متعلق نہ ان سے قبروں میں سوال ہوگا نہ حشر میں کچھ باز پرس کا اندیشہ ہے، جن امورِ دینیہ کے اختیار کرنے کے وہ مکلف ہیں ان میں ان کو لگنا چاہیے، عقائد واعمال کی درستگی دین پر جماوٴ اور ایمان واسلام پر پختگی پیدا کرنے کی فکر کرنا چاہیے، گناہوں سے اجتناب کو لازم پکڑنا چاہیے اور جن امور کا تعلق عامة المسلمین سے نہیں، نہ ان میں غور خوض کے اللہ ورسول کی جانب سے وہ مکلف ہیں، ایسے امور سے پرہیز کرنا چاہیے ان جیسے امور میں داخل ہونے سے تمام لوگوں کے ایمان اور اسلام کی خوبصورتی فنا ہوجاتی ہے، انتہائی انتشار وخلفشار میں مبتلا ہوجانے کا اندیشہ علیحدہ ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند