• متفرقات >> دیگر

    سوال نمبر: 42954

    عنوان: ہبہ كا طریقہ

    سوال: مجھے میرے خالہ اور خالو نے گود لیا ہے اور انکی کوئی اولاد نہیں ہے، دسویں کی پڑھائی ختم کرکے میں اپنے خالو کا کاروبار سنبھالنے لگا۔ میرے خالہ خالو اور میری بیوی اور میرے دو بیٹے ہم سب ایک ہی مکان میں ایک ساتھ مل جل کر رہتے ہیں، اور اسکا خرچ دکان کی آمدنی اور ان جگہو سے جو کرایہ پر ہے انسے پورا ہوتا ہے.اور جو بچت ہوتی ہے اسے سے ہم سب ملکر مشورہ کرکے کوئی نئی جگہ خرید لیتے ہے.اب ہمارے پاس سات جگہیں ہیں۔ دکان جس میں میں اور میرے خالو ساتھ بیٹھتے ہیں۔ ۲گودام جو دکان کا مل رکھنے کے کم آتا ہے۔ ۳.گھر جس میں ہم ساتھ رہتے ہیں ۴.چار جگہ جو کر یہ پر دی ہوئی ہے.۵ کچھ کیش اور گولڈ بھی گھر میں رکھا ہوا ہے.۶دو فلیٹ بکنگ میں ہے جنکا ابھی قبضہ نہیں ملا ہے.۷ میرے اصل والد کے ۱۲ لکھ روپئے جو مجھے وراثت میں ملے تھے جو میں نے اپنے خالو کو دے دیا ہے۔ چکی میں میرے خالو وارث نہیں ہیں ، میرے خالو مجھے یہ ساری جائداد ہبہ کرنا چاہتے ہیں ۔ یہ بتائیں کہ ہبہ کا صحیح اور جائز طریقہ کیا ہے؟ تصّرف اور اختیار دینے کا کیا مطلب ہوتا ہے؟میرے خالو کے دو بھائی اور دو بہنیں حیات ہیں ، دو بھا ئی اور والدین کا انتقال ہو چکا ہے۔

    جواب نمبر: 42954

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 77-52/D=2/1434 ہبہ کا طریقہ یہ ہے ہرہرچیز کا نام اور اس کے حدود اربعہ کی تعیین کرکے کہہ دیں کہ یہ چیز میں نے تم کو دیا ہبہ کردیا اور اس میں ہرطرح کے عمل دخل کا اختیار آپ کو دے کر خود بے دخل ہوجائیں، حساب کتاب لین دین سب آپ سے متعلق ہوجائے۔ اگر ساتھ رہنے کی وجہ سے کچھ عمل دخل مناسب یا ضروری ہو تو آپ کے کہنے اور اجازت سے ہو آپ کی چیز سمجھ کر ہو۔ (۲) آپ کے بارہ لاکھ روپے جو خالو کے پاس ہیں وہ آپ کو الگ سے واپس کردیں۔ (۳) خالو کا انتقال اگر بغیر ہبہ کئے ہوجاتا ہے تو ان کی جملہ مملوکہ جائیداد اور کیش کے وارث ان کے باحیات بھائی بہن اور ان کی بیوی ہوں گی۔ یہ بھی پسندیدہ نہیں ہے کہ اپنے شرعی وارثوں کو محروم کرکے جملہ جائیداد آپ کو ہبہ کردیں لہٰذا کچھ وارثوں کے لیے باقی چھوڑتے ہوئے جو مناسب سمجھیں آپ کو ہبہ کردیں جو چیزیں آپ کو ہبہ نہ کریں گے خالو کو یہ بھی حق ہے کہ اپنے ترکہ میں سے 1/3 (تہائی) کی حد تک آپ کے لیے وصیت کردیں جس کے مالک آپ ان کے انتقال کے بعد ہوں گے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند