متفرقات
>>
دیگر
سوال نمبر: 41470
عنوان: دیر حاضری پر تنخواہ كاٹنا؟
سوال: ایک مدرسہ میں کئی مدرس دینی تعلیم دیتے ہیں اس مدرسہ کے وصول کے مطابق اگر کوئی شخص مدرسہ لیٹ آتا ہے یا غیر حاضر رہتا ہے تو اسکی تنخواہ کاٹ لی جاتی ہے، زید اسی مدرسہ کا مدرس ہے جو اکثر مدرسہ کے کام کے لئے غیر حاضر رہتا ہے تو اسکی تنخواہ نہیں کاٹی جاتی مگر کبھی کبھی ایسا ہوتا ہے کہ وہ اپنے کام کے لئے مثلا بیماری کی وجہ سے یا کسی اور کام کی وجہ سے غیر حاضر رہتا ہے تو بھی اسکی تنخواہ نہیں کاٹی جاتی، تو کیا زید اپنے کام کے لئے غیر حاضر ہونے پر بھی اسکی تنخواہ لے سکتا ہے ؟
جواب نمبر: 4147028-Aug-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 1798-1391/B=11/1433
غیرحاضری پر پورے دن کی تنخواہ کاٹنے کا اصول تو سمجھ میں آتا ہے لیکن دیر حاضری میں پورے دن کی تنخواہ کاٹنا درست نہیں۔ یہ معقول بات ہے۔ زید کو چاہیے کہ مدرسہ کے اصول کے مطابق اپنی غیرحاضری کے ایام کی تنخواہ نہ لے۔ ہاں مدرسہ کے کام سے اگر غیرحاضری ہوئی ہے تو اس کی تنخواہ لے سکتا ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند