متفرقات >> دیگر
سوال نمبر: 3994
کیا چاردیواری کے اندر کعبہ کی طرف پیٹھ کرنے کی اجازت ہے؟
کیا چاردیواری کے اندر کعبہ کی طرف پیٹھ کرنے کی اجازت ہے؟
جواب نمبر: 399429-Aug-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 433/ ل= 402/ ل
بوقت قضائے حاجت قبلہ کی طرف پشت کرنا مکروہ ہے، چہاردیواری میں ہو یا کھلی فضا میں، لیکن قضائے حاجت کے علاوہ عام حالات میں قبلہ کی طرف پشت کرنے کی ممانعت صراحت کی صراحت کتب فقہ میں نہیں ملی، نیز اس میں حرج بھی ہے، لہٰذا عام حالات میں اس کی اجازت ہوگی۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
یہ ایک خواب ہے۔ کل بروز7جولائی میں نے دیکھا کہ میری امی نے مجھے کچھ پیسے دئے کہ میں مارکیٹ سے بٹن لے کر آؤں۔ پیسے مجھے کم لگے مگرمیں چلا گیا اور اپنی طرف سے بھی پیسے نہ رکھے۔ پھر میں ایک دکان گیا۔ میں اس دکان میں نہیں جانا چاہ رہا تھا مگر میں نے سوچا کہ شاید یہیں سے کچھ مل جائے۔ دکان چھوٹی تھی۔ دکان کے اند رگیا تو دیکھاکہ میری خالہ بھی موجود ہیں۔ امی سب سے بڑی بہن ہیں اور خالہ کا نمبر بہنوں میں پانچواں ہے۔ پھر میں خالہ کے ساتھ مل کربٹن دیکھنے لگتا ہوں۔ کچھ اچھے نہیں لگتے اورکچھ مہنگے تھے۔ پھر خالہ نے تین بٹن کا سیٹ پسند کیا۔ اس کا رنگ کالا تھا مگر دیکھنے میں بہت جاذب لگ رہا تھا، اور قیمت بھی زیادہ تھی اوران بٹن کا سائز بھی بڑا تھا۔ خالہ کہتی ہیں کہ یہ لے لو،مگر میں کہتا ہوں کہ یہ بٹن مہنگے ہیں اورمیں اتنے پیسے لے کر نہیں آیا ہوں۔ خالہ نے کہا کہ یہ میری طرف سے باجی (میری امی) کو تحفہ دے دینا۔ دکان دار ان بٹن کو پیک کرنے لگتا ہے تو میں کھڑا ہوجاتا ہوں اور دکان دار سے کہتا ہوں کہ اگر تم نے ایسا کیا تو میری اورتمہاری بات خراب ہوجائے گی۔ میرا کہنا ایسا ہوتا ہے کہ اگر دکان دار نے ان بٹن کو پیک کردیا تو مجھے لینا پڑجائے گا۔ مگر میں دکان سے باہر آجاتا ہوں اور اتنے میں میری آنکھ کھل جاتی ہے۔ یہ خواب میں نے ظہر کے بعد دیکھا تھا۔ بڑی گہری نیند میں تھا مگر جیسے ہی اٹھا تو یہ میرے دماغ میں بس گیا اور ابھی تک ہے۔
1983 مناظرمیں
محترمہ نوید ہوں۔ ہم تین بہن اور ایک بھائی ہیں او رمیرے دو بچے ہیں۔ ہمارے والدین
زندہ نہیں ہیں اور والد کے انتقال کو چار مہینہ ہوگیا ہے۔ جب سے ابو کی وفات ہوئی
ہے لگتا ہے ہم پر مصیبتوں کے پہاڑ ٹوٹ پڑے ہیں اور پریشانیاں بھی ایسی کہ کسی سے
کہہ بھی نہیں سکتے۔ رات مجھے بہت عجیب خواب نظر آیا وقت کا مجھے پتہ نہیں لیکن دل
بھی پریشان ہے۔ ایک بڑا سا گندے پانی کا حوض ہے جس میں کوڑے کے ڈھیر اور چٹان ہیں،
ہم تین بہنیں اور میرا بڑا بیٹا اس میں ہیں اور ہم جس چٹان یا ڈھیرپر پاؤں رکھتے ہیں
وہ نیچے جاتے ہیں ہم جلدی جلدی جگہ تبدیل کرتے ہیں۔ میں اپنے بیٹے سے کہتی ہوں کہ
یہاں سے نکلو میں آپ کو تیرنے کے لیے صاف جگہ لے جاؤں گی۔ اس کے بعد کیا دیکھا کہ
میں اپنی پھوپھی کے گھر ہوں میری خالہ اور ماموں کی بیٹی بھی پھوپھی کے گھر ہے۔
پھوپھی کہتی ہیں کہ چڑیا گھر کی سیر کو چلتے ہیں، میرے سامنے بہت سے جوتے ہیں میں
ان میں سے ایک جوڑی پہن لیتی ہوں اتنے میں ماموں کی بیٹی سے پھوپھی کی شیشے کی
پلیٹ ٹوٹ جاتی ہے، میری خالہ کہتی ہیں ابھی پڑی رہنے دو آکر اٹھا لیں گے۔ ........