• متفرقات >> دیگر

    سوال نمبر: 39777

    عنوان: بد نظری كا علاج

    سوال: مجھے اکثر بے پردہ عورتوں کو دیکھنے کی بیماری ہے اکثر طور پر میں اپنے اوپر کنٹرول نہیں کر سکتا، مجھے کوئی نصیحت کریں کہ مجھے کیا کرنا چاہیے ؟

    جواب نمبر: 39777

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1104-236/D=7/1433 حدیث میں ہے قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ما من مسلم ینظر إلی محاسن امرأة أول مرة ثم یغض بصرہ إلا أحدث اللہ عبادةً یجد حلاوتہا رواہ أحمد (مشکاة: ۲۷۰) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ کوئی مسلمان اگر کسی عورت کے محاسن پر اول مرتبہ نظر پڑتے ہی اپنی نظر نیچی کرلے تو اللہ تعالیٰ اسے ایک ایسی عبادت کی توفیق عطا فرماتے ہیں جس کی حلاوت اسے محسوس ہوتی ہے۔ یہ تو فضیلت ہے بدنظری سے بچنے کی۔ اور وعید کے سلسلہ میں حدیث میں ہے کہ جو شخص کسی عورت کے محاسن پر نظر ڈالتا ہے اللہ تعالی کل قیامت میں اس کی آنکھوں میں سیسہ ڈالیں گے اور عمل کی تعلیم اس حدیث میں ہے جو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت علی رضی اللہ عنہ سے فرمایا کہ اے علی! پہلی نظر جو دفعةً کسی عورت پر پڑجائے وہ تو معاف ہے اور اگر تم نے نظر کو جمائے رکھا یا دوبارہ نظر ڈالی تو اس کا وبال قیامت میں تم پر ہوگا۔ حضرت شیخ الحدیث مولانا محمد زکریا صاحب قدس سرہ کی تصنیف ”بدنظری کا علاج“ بازار سے لے کر اس کا مطالعہ کریں، اور حضرت حکیم الامت مولانا اشرف علی تھانوی قدس سرہ کی یہ بات ذہن اور دل پر نقش کرلیں کہ امور اختیاریہ کا علاج بجز ارادہ اور ہمت کے کچھ نہیں۔ پس تقاضہ کے وقت ہمت کرکے نفس کو روکنا ہی اس کا علاج ہے، پھر دھیرے دھیرے تقاضہ کی قوت کمزور ہوجائے گی۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند