• متفرقات >> دیگر

    سوال نمبر: 39246

    عنوان: سوال کسی بچے کو گود لینے کے متعلق

    سوال: اللہ تعالی آپ کی خدمت قبول فرمائے اور آپ کو جزائے خیر عطا فرمائے۔ آمین سوال یہ ہے کہ اسلام میں اولاد کو گود لینے کے متعلق کیا حکم ہے؟کیا کسی کے بچے کو و لیا جاسکتاہے؟ہمارے ایک رشتہ دار کو اولاد نہیں تھی تو انہوں نے ان کے چھوٹے بھائی کا بیٹا گود لیا، جس کی ولادت کے وقت ہی اس کی ماں باپ کا نام بدل دیا، یعنی بڑے بھائی نے اپنا اور اپنی بیوی کا نام بطور اس بچے کے ماں پاب لکھوادیا تھا، کیا ایسا کرنا جائز ہے؟ ہمیں اس طرح کرنے کی اجازت دی گئی ہے؟ براہ کرم، تفصیل سے جواب دیں تاکہ میں ان کو اس فتوی کی پرنٹ نکال کر بتاسکوں ۔

    جواب نمبر: 39246

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1268-221/B=7/1433 کسی کے بچے کو گود لینا تو جائز ہے مگر ولدیت بدلنا حرام اور بہت بڑا گناہ ہے، ایسے شخص پر جو نسب اور ولدیت کو بدلے اس کے اوپر قیامت تک کے لیے لعنت آئی ہے، بالغ ہونے تک اس کی پرورش کرسکتے ہیں اور گھر میں ساتھ رکھ سکتے ہیں، بالغ ہونے کے بعد آپ کی بیوی سے اس کو اور آپ کی بیوی کو اس سے پردہ کرنا ہوگا، اور آپ کے مرنے کے بعد آپ کے مال میں وارث نہ ہوگا، نہ آپ کی بیوی کے مال میں وارث ہوگا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند