متفرقات
>>
دیگر
سوال نمبر: 38512
عنوان: بطور امانت روپے جمع کرتے ہیں، تو آپ کو پرچی میں امانت لکھنا چاہیے
سوال: بعض بعضی بینکون میں سودی نظام چل رہا ہے ، کچھ لوگ ہمارے ساتھ اپنی روپئے جمع کرتے ہیں امانت کی طور پر اور پہر بغیر کسی منافع کی واپس لیتے ہیں، ہم ان کو پرچی دیتے ہیں (پرچی میں یہ لکھ دیتے ہیں کہ فلاں کے اتنے روپئَے ہمارے ساتھ جمع ہوئے) اورپہر ہم اس روپیہ کو اپنے استعمال میں لاتے ہیں تو کیا یہ جائز ہے یا نہیں؟ ؟ اور اگر پرچی میں امانت لکھ دیں تو کیا اس کوپہربہی ہم استعمال کرسکتے ہی یا نہیں؟ اگر دونوں ٹھیک نہیں تو پھرہم پرچی میں کیا لکھ دیں۔
جواب نمبر: 3851231-Aug-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 851-709/B=5/1433
صورتِ مذکورہ میں جب آپ کے ساتھی بطور امانت روپے جمع کرتے ہیں، تو آپ کو پرچی میں امانت لکھنا چاہیے، امانت والی رقم کا حکم یہ ہے کہ اسے جوں کی توں حفاظت کے ساتھ رکھیں، اسے اپنے استعمال میں لانا، اور دوسروں کے پیسے میں تجارت کرکے نفع خود رکھنا جائز نہیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند