متفرقات >> دیگر
سوال نمبر: 38243
جواب نمبر: 38243
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 247-249/N=6/1433 اہل بدعت ہمارے اکابر کی جن عبارات کو لے کر اعتراض کرتے ہیں شروع ہی سے ان کا صحیح مفہوم ومطلب بیان کیا جارہا ہے؛ لیکن یہ لوگ سمجھنے اور ماننے کے لیے تیار نہیں ہیں؛ اس لیے اب ان اکے اعتراضات کا جواب صرف خاموشی ہے، بالخصوص اس شخص کے لیے تو ایسے موقع پر خاموش رہنا اور ضروری ہے جو دیوبندیوں اور بریلویوں کے مابین اختلافی اور موضوع بحث مسائل سے کما حقہ واقفیت نہ رکھتا ہو، ہاں البتہ جو اتباعِ حق کا جذبہ رکھے اسے ضرور حقیقت سے آگاہ کرنا چاہیے، اور آپ کے کالج میں یہ لوگ جو اپنے لوگوں کو اکابر سے بدظن کرنے اور جماعت سے توڑنے کی کوشش کرتے ہیں اس کا حل یہ ہے کہ کالج کے ذمہ دار سے رابطہ کرکے مسلکی چھیڑ چھاڑ پر پابندی لگوائی جائے اور اگر خاموشی خلاف مصلحت ہو اور نیز کالج کے ذمہ دار سے رابطہ کرکے مسلکی چھیڑچھاڑ پر پابندی لگوانا ناممکن یا مشکل ہو یا اس سلسلہ میں اس سے بات کرنا غیرمناسب ہو تو یہ لوگ ہمارے اکابر کی جن عبارات کو لے کر ان کی طرف کفر کی نسبت کرتے ہیں، آپ ان عبارات کو اور ان کے فتویٴ کفر کو ان ہی لوگوں سے لکھواکر اور اگر وہ تیار نہ ہوں تو آپ خود ان کا اعتراض لکھ کر ہمارے یہاں (دارالافتاء دارالعلوم دیوبند) ارسال کریں۔ ان شاء اللہ یہاں سے مدلل اور مسکت جواب لکھ دیا جائے گا، جس کو یہ اہل بدعت مانیں یا نہ مانیں لیکن اس سے ان شاء اللہ انصاف پسند طبیعت کے لوگ ان کے فتنے سے محفوظ ہوجائیں گے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند