متفرقات
>>
دیگر
سوال نمبر: 33461
عنوان: میں نے اپنے استاذ کو اپنے نام کے آگے” غفرلہ“ لکھتے ہوئے دیکھا ہے، میں ان سے کبھی اس کی حقیقت کے بارے میں پوچھ نہیں سکا۔ کیا میں بھی اپنے آگے یہ لکھ سکتاہوں؟ اور غفرلہ لگانے کی حقیقت کیا ہے؟
سوال: میں نے اپنے استاذ کو اپنے نام کے آگے” غفرلہ“ لکھتے ہوئے دیکھا ہے، میں ان سے کبھی اس کی حقیقت کے بارے میں پوچھ نہیں سکا۔ کیا میں بھی اپنے آگے یہ لکھ سکتاہوں؟ اور غفرلہ لگانے کی حقیقت کیا ہے؟
جواب نمبر: 3346101-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(م): 1247=1247-8/1432
آپ بھی اپنے نام کے ساتھ ”غفرلہ“ لکھ سکتے ہیں، یہ دعائیہ کلمہ ہے، اسکے لکھنے میں شرعاً مضائقہ نہیں، اس کا مطلب ہے: اس کی مغفرت کی جائے۔ یا اللہ اس کی بخشش کرے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند