متفرقات >> دیگر
سوال نمبر: 32418
جواب نمبر: 32418
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(م): 1021=1021-7/1432 اگر وہ لڑکا پورے سال روزانہ تلاوتِ قرآن کا معمول رکھے تو شاید رمضان سے پہلے خاص تیاری کی ضرورت پیش نہ آئے، یہ قرآن سے بے توجہی کی بات ہے کہ صرف رمضان آنے سے ایک دو ماہ قبل پڑھنا شروع کرے، بہرحال صورت مسئولہ میں اگر لڑکا کوشش کرے تو مسجد کی تعلیم میں بھی شرکت کرسکتا ہے اور قرآن سنانے اور پڑھنے کا معمول بھی پورا کرسکتا ہے، ممکن ہے اس کے لیے ترتیب میں کچھ تبدیلی کرنی پڑے اور یہ کوئی مشکل نہیں، دونوں کو جمع کرنا کمال ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند