عنوان: 2002/ میں میری بیٹی کی شادی ہوئی اور 2003/ میں ایک بچی پیدا ہوئی، جب بچی پانچ مہینے کی ہوئی تو میاں بیوی نے اتفاق رائے سے طلاق لے لی اور بیوی بچی کو اپنے پاس رکھنے لگی۔ اب میری بیٹی کی دوسری شادی ہوگئی ہے اور بچی اب بھی ہمارے ساتھ ہے ۔ میرا سوال یہ ہے کہ کیا یہ بچی اب بھی یتیم کہلائے گی یا نہیں؟
سوال: 2002/ میں میری بیٹی کی شادی ہوئی اور 2003/ میں ایک بچی پیدا ہوئی، جب بچی پانچ مہینے کی ہوئی تو میاں بیوی نے اتفاق رائے سے طلاق لے لی اور بیوی بچی کو اپنے پاس رکھنے لگی۔ اب میری بیٹی کی دوسری شادی ہوگئی ہے اور بچی اب بھی ہمارے ساتھ ہے ۔ میرا سوال یہ ہے کہ کیا یہ بچی اب بھی یتیم کہلائے گی یا نہیں؟
جواب نمبر: 2923001-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(م): 188=188-7/2/1432
وہ بچي نہ پہلے یتیم تھی اور نہ اب یتیم کہلائے گی کیوں کہ جب بچی کے ماں باپ حیات ہیں تو بچی یتیم کیوں کہلائے گی۔