• متفرقات >> دیگر

    سوال نمبر: 28660

    عنوان: الساجد یسجد علی قدم الرحمن یا الساجد یسجد بین قدم الرحمن۔
    کیا درج بالا حدیث ضعیف ہے؟ کیا اس کو نماز کی فضیلت بتانے کے لیے دوسرے کو سناسکتے ہیں؟

    سوال: الساجد یسجد علی قدم الرحمن یا الساجد یسجد بین قدم الرحمن۔
    کیا درج بالا حدیث ضعیف ہے؟ کیا اس کو نماز کی فضیلت بتانے کے لیے دوسرے کو سناسکتے ہیں؟

    جواب نمبر: 28660

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ھ): 154=137-2/1432

    (۱) نہ ضعاف میں ملی نہ صحاح میں۔
    (۲) حدیث بتلاکر نماز کی فضیلت یا ترغیب کی خاطر سنانا جائز نہیں، البتہ تحقیق سے ثابت ہوجائے تو حکم بھی بدل جائے گا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند