• متفرقات >> دیگر

    سوال نمبر: 2671

    عنوان:

    (۱) کیا عقیقہ کا گو شت کھانا ماں اور باپ کے لیے جائز نہیں ہے؟ کیا عقیقہ کا گوشت لوگوں کو گھر پر بلاکر کھلایا جاسکتاہے؟ (۲) میں نے اپنی بیٹی کا نام نائلہ صدف رکھا ہے، کیا یہ نام ٹھیک ہے؟ (۳) کیا شیعہ کو سلام کرنا اور ان کی دعوت کھانا درست ہے؟

    سوال:

    (۱) کیا عقیقہ کا گو شت کھانا ماں اور باپ کے لیے جائز نہیں ہے؟ کیا عقیقہ کا گوشت لوگوں کو گھر پر بلاکر کھلایا جاسکتاہے؟

    (۲) میں نے اپنی بیٹی کا نام نائلہ صدف رکھا ہے، کیا یہ نام ٹھیک ہے؟

    (۳) کیا شیعہ کو سلام کرنا اور ان کی دعوت کھانا درست ہے؟

    جواب نمبر: 2671

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 970/970=ج

     

    (۱) قربانی کے گوشت کی طرح عقیقہ کا گوشت بھی ماں باپ کے لیے کھانا جائز ہے۔ اور اس کا گوشت لوگوں میں تقسیم بھی کیا جاسکتا ہے اور لوگوں کو گھر پر بلا کر بھی کھلایا جاسکتا ہے۔

    (۲) بیٹی کا یہ نام رکھنا درست تو ہے لیکن یہ خوب بامعنی نام نہیں ہے؛ اس لیے اگر آپ کوئی اور نام رکھیں تو بہتر ہے۔ حدیث پاک میں ہے کہ قیامت کے دن تم لوگ اپنے اور اپنے آباء کے نام سے پکارے جاؤگے؛ اس لیے اچھے نام رکھا کرو۔ (مشکاۃ: 408)

    (۳)  شیعہ کو سلام میں پہل کرنا جائز نہیں۔ اور ان کی دعوت کھانے میں تفصیل یہ ہے کہ کھانے کے لیے پیش کی جانے والی چیز میں اگر نجاست کا غالب گمان ہو تو ان کی دعوت کھانا جائز نہیں۔ اور اگر غالب گمان نہ ہو تو کھانے کی گنجائش تو ہے، مگر صحابۂ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین پر تبرا کرنے والوں کی دعوت کھانا نہایت بے غیرتی کی بات ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند