متفرقات >> دیگر
سوال نمبر: 25085
جواب نمبر: 25085
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(د): 1379=1095-10/1431
سورج چاند اور زمین کی گردش کے حساب سے یہ علم ہوسکتا ہے کہ کسی آنے والے مہینے میں نئے چاند کا وجود کس وقت اور کس تاریخ میں ہوگا، لیکن اس علم پر اسلامی عبادات مثلاً رمضان، حج وغیرہ کا مدار نہیں رکھا گیا ہے، بلکہ عبادات کا مدار چاند کی روٴیت پر رکھا گیا کہ جب چاند لوگوں کو نظر آجائے (مطلع صاف ہونے کی صورت میں بہت سارے لوگوں کو نظر آنا ضروری ہے اور ابر آلود ہونے کی صورت میں دو عادل آدمیوں کی شہادت سے بھی فیصلہ ہوجاتا ہے۔) روٴیت یا شہادت سے چاند کا ثبوت ہوجانے پر نئے مہینہ کی پہلی تاریخ شرعاً مانی جائے گی، لہٰذا روٴیت سے پہلے حتمی طور پر نہیں کہا جاسکتا کہ فلان دن سے رمضان شروع ہوگا، اب کہنا درست نہیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند