متفرقات >> دیگر
سوال نمبر: 24739
جواب نمبر: 24739
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(ل): 1316=968-10/1431
خواب واضح ہے ، اس دور میں قدم قدم پر فتنے ہی فتنے ہیں، ایسے وقت میں تو بہ استغفار ہی اللہ کے عذاب کو روک سکتا ہے، کثرت سے توبہ واستغفار اور رجوع الی اللہ کی ضرورت ہے: قال تعالی: وَمَا کَانَ اللّٰہُ لِیُْعَذِّبَہُمْ وَاَنْتَ فِیْہِمْ وَمَا کَانَ اللّٰہُ مُعَذِّبَہُمْ وَہُمْ یَسْتَغْفِرُوْنَ․ اس آیت میں اللہ تعالیٰ نے عذاب نازل نہ کرنے کی دو وجہ بیان فرمائی ہے، اللہ تعالیٰ کے عذاب کو ٹالنے والی چیز ایک تو اس جگہ کسی نبی کا موجود ہونا ہے اور دسری چیز لوگوں کا استغفار کرنا ہے، اگر یہ دونوں چیزیں نہ پائی جائیں اور گناہ ومعاصی کی کثرت ہوجائے تو پھر اللہ تعالیٰ کسی بھی وقت عذاب نازل کرسکتے ہیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند