متفرقات >> دیگر
سوال نمبر: 24486
جواب نمبر: 2448601-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(ب): 1463=1135-8/1431
اس کے موجود رہنے کی بلاضرورت مناسب نہیں۔ ڈاکٹرنی یا دائی کا رہنا کافی ہے، تاکہ ڈلیوری سہولت کے ساتھ اور خیریت کے ساتھ ہوسکے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
میں نے سناہے کہ رمضان میں کوئی سامان جیسے کپڑے، زیورات، اشیاء خوردنی (خود اپنے لیے یا اپنی فیملی کے لیے ) خریدنے پر قیامت کے دن اللہ تعالی اس کا کوئی حساب نہیں لیں گے، کیا یہ صحیح ہے یا غلط؟ براہ کرم، قرآن و حدیث کی روشنی میں اس کی وضاحت فرمائیں۔
السلام عليكم و رحمة الله و بعد، فأنا مستني الحاجة إلي أن أقف علي ما إذا كان يجوز لي أن أطلب وظيفة كأستاذ في إحد الجامعات/المعاهد التعليمية المؤسسة من قبل الجماعة الإسلامية بنجلاديش؛ لإنني أنا قد وصل إلي كتاب ينص علي أن شيخ الإسلام حضرة حسين أحمد المدني -نور الله مرقده- قد أفتي بأنه لا يجوز لأحد أن يشارك مع أنصار الجماعة الإسلامية في أي عمل من الأعمال. فكل مرجو من قبلكم أن تردوا علي بفتيا حول القضية۔ و السلام عليكم و رحمة الله و بركاته.
1063 مناظرچائے
کی پیالی میں بچھو کو دیکھنا