• متفرقات >> دیگر

    سوال نمبر: 24011

    عنوان: کیا اسلام میں ذات پات ہے؟ اور سید کسے کہتے ہیں؟

    سوال: کیا اسلام میں ذات پات ہے؟ اور سید کسے کہتے ہیں؟

    جواب نمبر: 24011

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(د): 1123=228k-8/1431

    ذات پات سے مراد اگر اونچ نیچ کا تصور ہے تو اسلام میں ذات پات کی بنیاد پر کسی کو اونچا نیچا سمجھنا درست نہیں ہے، آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے حجة الوداع کے خطبہ میں ارشاد فرمایا کہ اللہ تعالیٰ نے تم مسلمانوں سے نخوت جاہلیہ دور فرمادیا اب کسی عربی کو عجمی پر فخر حاصل نہیں، مگر صرف تقوے کی بنیاد پر۔ نیز اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا : اِنَّ اَکْرَمَکُمْ عِنْدَ اللّٰہِ اَتْقَاکُمْ، کہ جو زیادہ متقی ہے وہ اللہ کے نزدیک زیادہ مکرم ہے، لہٰذا ذات برادری کی بنیاد پر کسی کا خود کو اچھا اور افضل سمجھنا اور دوسرے کو حقیر و کمتر سمجھنا درست نہیں۔ البتہ نکاح میں کفاء ت کا اعتبار لڑکی کے لحاظ سے کیا گیا ہے، وہ دوسری چیز ہے اس کی بنیاد زوجین کا متوافق المزاج ہونا اور معاشرتی لحاظ سے لڑکے کا لڑکی کے معیار پر ہونا ہے۔ سید ان لوگوں کو کہا جاتا ہے جو حضرت فاطمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کی اولاد سے ہوں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند