• متفرقات >> دیگر

    سوال نمبر: 19628

    عنوان:

    میں نے تاریخ اسلام میں حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ کے نام کے آگے رضی اللہ تعالی عنہ کے بجائے کرم اللہ وجہہ لکھا ہوا دیکھا ہے۔ تو میرا سوال یہ ہے کہ اس کا مطلب کیا ہے؟ (۲)اور دوسرا سوال بھی میرا حضرت علی رضی اللہ عنہ سے متعلق ہے کہ ان کے نام کے آگے میں نے شاید علیہ السلام بھی لکھا ہوا دیکھا ہے جو نبیوں کے نام کے ساتھ لکھا جاتا ہے۔ تو اگر میں نے جو کہا ویسا آپ کی نظر سے بھی گزرا ہے تو کیا ایسا لکھنا صحیح ہے؟ (۳)اور جو یہ نام کے آگے لکھا جاتا ہے، جیسے محمد( صلی اللہ علیہ وسلم) میں صلی اللہ علیہ وسلم لکھا گیا او رصحابہ کرام کے ناموں کے آخر میں رضی اللہ تعالی عنہ اور نبیوں کے نام کے آگے علیہ السلام لکھا جاتا ہے تو انھیں کیا کہتے ہیں؟

    سوال:

    میں نے تاریخ اسلام میں حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ کے نام کے آگے رضی اللہ تعالی عنہ کے بجائے کرم اللہ وجہہ لکھا ہوا دیکھا ہے۔ تو میرا سوال یہ ہے کہ اس کا مطلب کیا ہے؟ (۲)اور دوسرا سوال بھی میرا حضرت علی رضی اللہ عنہ سے متعلق ہے کہ ان کے نام کے آگے میں نے شاید علیہ السلام بھی لکھا ہوا دیکھا ہے جو نبیوں کے نام کے ساتھ لکھا جاتا ہے۔ تو اگر میں نے جو کہا ویسا آپ کی نظر سے بھی گزرا ہے تو کیا ایسا لکھنا صحیح ہے؟ (۳)اور جو یہ نام کے آگے لکھا جاتا ہے، جیسے محمد( صلی اللہ علیہ وسلم) میں صلی اللہ علیہ وسلم لکھا گیا او رصحابہ کرام کے ناموں کے آخر میں رضی اللہ تعالی عنہ اور نبیوں کے نام کے آگے علیہ السلام لکھا جاتا ہے تو انھیں کیا کہتے ہیں؟

    جواب نمبر: 19628

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ل): 334=108-3/1431

     

    (۱) کرم اللہ وجہہ کا مطلب ہے اللہ تعالیٰ ان کو باعزت کرے، چونکہ خوارج حضرت علی رضی اللہ عنہ کو اپنی خباثت سے ?سود اللہ وجہہ? اللہ ان کے چہرہ کو کالا کرے (نعوذ باللہ) سے یاد کرتے تھے، اسی واسطے اہل سنت نے کرم اللہ وجہہ مقرر کیا (فتاویٰ رشیدیہ: ۱۰۹)

    (۲) انبیاء علیہم السلام کے ناموں کے علاوہ دیگر لوگوں کے نام کے ساتھ بھی علیہ السلام لکھا جاسکتا ہے، البتہ حضرت علی، حضرت حسن وحسین رضی اللہ عنہم کے ناموں کے ساتھ علیہ السلام لکھنا روافض کا شعار ہے، اس وجہ سے اہل سنت حضرات کو ان ناموں کے ساتھ علیہ السلام لکھنے سے احتراز کرنا چاہیے۔

    (۳) محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے آگے صلی اللہ علیہ وسلم لکھنے کو صلاة وسلام اور صحابہٴ کرام کے ناموں کے آگے رضی اللہ عنہ لکھنے کو ترضی اور انبیاء علیہم السلام کے ناموں کے آگے علیہ السلام لکھنے کو سلام سے تعبیر کرتے ہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند