• متفرقات >> دیگر

    سوال نمبر: 18895

    عنوان:

    اگر شوہر نامرد ہو تو بیوی طلاق کیسے حاصل کرے؟

    سوال:

    مفتی صاحب اللہ آپ کو جزائے خیر دے۔ میں یہ جاننا چاہتاہوں کہ کیا کوئی آدمی اس کا اندازہ کرسکتا ہے کہ وہ نامرد ہے اور اس کو نکاح نہیں کرنا چاہیے؟ زناکاری کرنا گناہ اور حرام ہے تو ایسی صورت میں آدمی کس طرح کا عمل کرے تو بعد میں کسی کی زندگی (لڑکی) کی خراب نہ ہو؟ کیا شریعت نے ایسی کوئی دفعہ متعین کی ہے جس سے کسی عورت کی زندگی خراب ہونے سے بچ جائے؟

    جواب نمبر: 18895

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ل): 92=91-2/1431

     

    اگر شادی کے بعد یہ پتہ چل جائے کہ مرد نامرد ہے، اور لڑکی اس کے پاس رہنے پر رضامند نہیں ہے تو وہ اپنا معاملہ شرعی پنچایت یا دارالقضاء میں لے جائے وہ حضرات لڑکی کی درخواست پر معاملہ کی تحقیق کریں گے، اگر تحقیق سے لڑکے کا نامرد ہونا پتہ چل گیا تو اس کو ایک سال کی مہلت دیں گے، اگر ایک سال میں بھی وہ جماع پر قادر نہیں ہوتا تووہ حضرات نکاح فسخ کردیں گے۔ یہ حکم اس صورت میں ہے جب کہ شوہر طلاق دینے سے گریز کرے ورنہ طلاق لے کر معاملہ ختم کردیا جائے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند