متفرقات >> دیگر
سوال نمبر: 177848
جواب نمبر: 177848
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 760-695/M=08/1441
والدین کی خدمت کرنا سعادت مندی ہے، حسب موقع و استطاعت بیٹیوں کو بھی یہ سعادت حاصل کرنی چاہئے، لیکن جہاں خرابی کا اندیشہ ہو وہاں بچنا چاہئے مثلاً بیٹی اور باپ دونوں جوان ہیں تو باپ کی جسمانی خدمت سے بیٹی کو احتیاط کرنی چاہئے تاکہ کسی قسم کا فتنہ واقع نہ ہو، سوال میں کس طرح کی خدمت مراد ہے اور کن حالات میں؟ جب تک پوری صورت حال واضح نہ ہو، گناہ گار ہونے نہ ہونے کی بابت حکم لکھنا دشوار ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند