• متفرقات >> دیگر

    سوال نمبر: 17749

    عنوان:

    میرے دو ضروری سوال ہیں جس کے جوابات میں جلد جاننا چاہتی ہوں۔ میرے والد محترم کئی بار کہتے ہیں کہ اگر یہ کام (گناہ کا یا کبھی ایسا کام جس سے ثواب ہے نہ گناہ) کرو گے تو میں قیامت کے دن دامن پکڑوں گا۔ تو کیا میرے بابا صحیح میں دامن پکڑیں گے؟ یا اس کی سزا ہم کو ملے گی؟ کیا ملے گی؟ (۲)پاکیزہ آنچل (ناول کی کتاب جو دہلی یا پاکستان سے شائع ہوتی ہے) پڑھنا درست ہے یا گناہ ہے؟ اس میں فحش ناول بھی ہوتے ہیں دینی باتیں بھی تو اس کتاب کا پڑھنا کیسا ہے؟ برائے کرم اس کا جواب جلد دیں تو مشکور رہوں گی؟اللہ آپ تمام کو اجر عظیم عطا کرے اور ہم کو عمل کی توفیق دے۔ دعاؤں کی درخواست

    سوال:

    میرے دو ضروری سوال ہیں جس کے جوابات میں جلد جاننا چاہتی ہوں۔ میرے والد محترم کئی بار کہتے ہیں کہ اگر یہ کام (گناہ کا یا کبھی ایسا کام جس سے ثواب ہے نہ گناہ) کرو گے تو میں قیامت کے دن دامن پکڑوں گا۔ تو کیا میرے بابا صحیح میں دامن پکڑیں گے؟ یا اس کی سزا ہم کو ملے گی؟ کیا ملے گی؟ (۲)پاکیزہ آنچل (ناول کی کتاب جو دہلی یا پاکستان سے شائع ہوتی ہے) پڑھنا درست ہے یا گناہ ہے؟ اس میں فحش ناول بھی ہوتے ہیں دینی باتیں بھی تو اس کتاب کا پڑھنا کیسا ہے؟ برائے کرم اس کا جواب جلد دیں تو مشکور رہوں گی؟اللہ آپ تمام کو اجر عظیم عطا کرے اور ہم کو عمل کی توفیق دے۔ دعاؤں کی درخواست

    جواب نمبر: 17749

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ھ):2261=1716-12/1430

     

    (۱) قیامت میں (میدانِ حشر میں) مجرم لوگ جھوٹ بول کر یہ عذر کریں گے یعنی کہیں گے مَا جَآءَ نَا مِنْ بَشِیْرٍ وَّلاَ نَذِیْرٍ (القرآن الکریم) (ہمارے پاس نہ کوئی بشارت دینے والا آیا تھا اور نہ ہی گناہوں پر تنبیہ کرکے کوئی ڈرانے والا آیا تھا) اگر تم نے اللہ پاک کے سامنے کھڑے ہوکر یہی عذر بیان کیا تو اللہ تعالیٰ تمہارے والد صاحب کو تمہارے سامنے کھڑا کردیں گے، وہ کہیں گے کہ میری یہ بیٹی جھوٹا عذر کرتی ہے، میں اس کو دنیا میں برابر سمجھاتا رہتا تھا، یہ ہے مراد دامن پکڑنے سے، اس کے بعد سزا کا معاملہ تو وہ ہوگا کہ جو اللہ پاک چاہے گا۔

    (۲) اس طرح کے ناول پڑھنا سخت حرام ہے، اگرچہ ان میں کوئی دینی او رعمدہ بات بھی ہو اور یہ ایسا ہی ہے کہ پیشاب سے بھرے گلاس میں چند قطرات روح افزاء شربت کے ملادیئے جائیں تو بھی اس کو پینے کی اجازت نہیں ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند