• متفرقات >> دیگر

    سوال نمبر: 176742

    عنوان: محض بچے کی خوشی کے لیے سال گرہ منانا کیسا ہے؟

    سوال: کیا بچے کی خوشی کے لئے سالگرہ منانا صحیح ہے؟ نیز مقصد خوشی منانا ہو سالگرہ نہیں تو کیا صحیح ہے؟

    جواب نمبر: 176742

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:524-423/N=7/1441

    (۱، ۲): جی۱نہیں، بچہ یا بچی کی پیدائش یا شادی وغیرہ کی سال گرہ منانا اسلامی طریقہ نہیں ہے؛بلکہ یہ غیروں کی ایجاد کردہ رسم ہے اور از قبیل فضول وواہیات ہے (فتاوی محمودیہ ، ۳: ۱۷۹،سوال: ۸۸۷، مطبوعہ: ادارہ صدیق ڈابھیل، کفایت المفتی، ۹: ۸۴،۸۵،تیسرا باب: رسوم مروجہ کا بیان، مطبوعہ: دار الاشاعت کراچی، آپ کے مسائل اور ان کا حل جدید تخریج شدہ ، ۲: ۵۱۸، ۵۱۹، مطبوعہ: کتب خانہ نعیمیہ دیوبند، احسن الفتاوی، ۸: ۱۵۴، مطبوعہ: ایچ، ایم سعید کراچی، اور فتاوی رحیمیہ،۱: ۱۹۴، مطبوعہ: دار الاشاعت کراچی)؛ اس لیے محض بچے کی خوشی کے لیے بھی سال گرہ منانا صحیح نہیں؛ بلکہ سال گرہ لوگ خوشی ہی کے لیے مناتے ہیں ۔

    عن ابن عمر رضي اللّٰہ عنہما قال: قال رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم: من تشبہ بقوم فہو منہم (سنن أبي داود، کتاب اللباس، باب في لبس الشہرة، ۲:۵۵۹، رقم: ۴۰۳۱،ط: دار الفکر بیروت، مشکاة المصابیح، کتاب اللباس، الفصل الثاني،ص:۳۷۵ط: المکتبة الأشرفیة دیوبند)، ”من تشبہ بقوم“أي: من شبہ نفسہ بالکفار مثلاً في اللباس وغیرہ أو بالفساق أو الفجار الخ (مرقاة المفاتیح شرح مشکاة المصابیح، ۸:۲۲۲،ط:دار الکتب العلمیة بیروت)۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند