• متفرقات >> دیگر

    سوال نمبر: 176538

    عنوان: كیا محض احتمال کی بنا پر قتل وغیرہ کا گناہ ہوگا؟

    سوال: میں بچپن میں پتنگ باز تھا، بہت پتنگ اڑاتا تھا ہمارے شہر ایک چھوٹا شہر تھا جس کی آبادی کم ہونے کی وجہ سے پتنگ بازی سے ہونے والی اموات کی خبر بہت کم ہی اخبارات میں ملتی ہیں۔ جس محلہ میں مجھے پتنگ بازی کرنے کا اتفاق ہوا ہے وہاں میں نے کبھی ایسی خبر اپنے ارد گرد فرد سے نہ سنی کہ پتنگ کی ڈور سے کوئی زخمی ہوا ہو یا موت واقع ہوئی کیونکہ گھر کے قریب زیادہ رش اور تیز ٹریفک والے سڑک نہ تھی جبکہ شہر کے وہ مقامات جہاں سے قریب کوئی تیز رفتار والی گاڑیاں یا موٹر سائیکل عمومی طور پر گزرتے ہوں وہاں بھی اتنا رش نہ تھا جتنا لاہور میں اس لئے اکا دکا واقعات اخبار میں پڑھنے کا اتفاق ہوا ہے وہ بھی میرے گھر سے تقریبا چار سے چھ کلو میٹر دور کا علاقہ تھا میں نے زیادہ تیز ڈور شاید بہت کم استعمال کی جو ہاتھ کو یا جسم کے کسی حصے پر پھرنے سے نقصان کر سکتی ہے میری نیت کسی انسان کو نقصان پہنچانے کی نہ تھی دوسری پتنگوں کو کاٹنے کی تھی۔ میں نے اللہ کی قسم کبھی نہیں سنا کہ میری ڈور سے کوئی زخمی ہوا تاہم مجھے یہ وسوسہ آتا ہے کہیں بے دیہانی میں کسی کی میری ڈور پھرنے سے موت واقع نہ ہوگئی ہو کیا میں قتل شبہ کا گناہ گار ہوں اللہ کے لئے جواب دیں۔

    جواب نمبر: 176538

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:583-465/L6/1441

    مذکورہ بالا صورت میں جب کہ کسی کی گردن پر ڈور کا گرنا آپ کو یاد نہیں تو محض احتمال کی بنا پر قتل وغیرہ کا گناہ نہ ہوگا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند