متفرقات >> دیگر
سوال نمبر: 176527
جواب نمبر: 176527
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:481-346/sd=6/1441
امور عادیہ کا مطلب ایسے امور جو عادت اور معمول کے مطابق ہوں ، جیسے بارش ہونے کے لیے بادل کا آنا، دھوپ کے لیے سورج کا نکلنا، وغیرہ اور امور غیر عادیہ کا مطلب ہے: عادت کے خلاف ہونایعنی عادت کے طور پر جو افعال ہوتے ہیں، ان سے بالا تر ہونا، مثلا: ابراہیم علیہ السلام کے لیے آگ کو اللہ تعالی نے ٹھنڈا بنا دیا، تو آگ کا ٹھنڈک کا کام دینا امور غیر عادیہ میں سے ہے، تفصیل کے لیے حضرت مولانا قاری محمد طیب صاحبکی تصنیف :معجزہ کیا ہے؟ ملاحظہ فرمائیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند