متفرقات >> دیگر
سوال نمبر: 175609
جواب نمبر: 175609
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 510-395/H=04/1441
کس دارالقضاء کے کن قاضی صاحب نے بتایا تھا اُس دارالقضاء اور اُن قاضی صاحب کا نام لکھ دینا چاہئے تھا معلوم نہیں اُن قاضی صاحب نے دارالافتاء دارالعلوم دیوبند کا فتویٰ کہاں دیکھا ہے؟ ڈیجیٹل ویڈیو فوٹو گرافی کے متعلق اب بھی دارالعلوم کا فتویٰ وہی عدم جواز ہی کا ہے کہ جو آپ نے آن لائن دارالافتاء دارالعلوم میں دیکھا ہے تمام اساتذہٴ دارالعلوم دیوبند کے متعلق تو ہمیں معلوم نہیں؛ البتہ حضرت مولانا مفتی سعید احمد صاحب پالن پوری مدظلہشیخ الحدیث و صدر المدرسین دارالعلوم دیوبند تو اپنے کسی پروگرام میں ویڈیو فوٹو گرافی نہیں کراتے نہ اِس کے کرنے کی کسی کو اجازت دیتے ہیں بلکہ جس پروگرام میں فوٹو گرافی بھی ہوتی ہے اُس میں شرکت سے معذرت کردیتے ہیں اور شرکت کرنے پر معلوم ہوتا ہے تو سختی سے روک دیتے ہیں اور اس کی اجازت نہیں دیتے اگر کسی نے مکرو فریب کے ساتھ ایسے انداز سے ویڈیو بنائی ہو کہ حضرت مفتی صاحب زید مجدہکو معلوم نہ ہو سکا ہو تو اس کو جواز کی دلیل سمجھنا عقل و فہم سے بھی بعید ہے۔ مزید تفصیل براہِ راست حضرت مفتی سعید احمد صاحب مدظلہسے معلوم کر سکتے ہیں۔ (۱، ۲) کا جواب ہوگیا۔
(۳) اگر فوٹو نہ آرہا ہو بلکہ صرف آواز ہی آواز ہو اور کسی قسم کے مفسدہ و خرابی کا اندیشہ نہ ہو اور بیان بھی صحیح ہو کوئی مخدوش بات بیان میں نہ ہو تو سننے کی گنجائش ہے اور اگر فوٹو گرافی کے ساتھ ہو تو سننا دیکھنا جائز نہیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند