• متفرقات >> دیگر

    سوال نمبر: 175275

    عنوان: قالین وغیرہ پر لفظ اللہ یا محمد لکھا ہوا کیسے جانا جائے، اس کا اصول کیا ہے؟ اور کیا کیا جائے؟

    سوال: (۱) کس طرح کے لفظ کو عربی رسم الخط مانا جائے گا اور کس طرح کے لفظ کو لفظ "اللہ" قرار دیا جائے گا ؟ بعض اوقات بعض استعمال کی چیزوں جیسے جوتوں ، قالینوں وغیرہ پر بعض ایسے شبیہ یا ایسے الفاظ یا علامات کندہ ہوتے ہیں کہ عوام اس سے تشویش میں مبتلا ہو جاتے ہیں کہ یہ لفظ "اللہ" ہے اور بعض اوقات ایسے شبیہیں جوتوں کے تلووں وغیرہ پر بھی ہوتی ہیں تو عوام کہتے ہیں کہ اس سے کہیں بے حرمتی نہ ہو جائے- تو اس سلسلے میں اصول کیا ہیں کہ کس طرح کے الفاظ یا شبیہوں کو لفظ "اللہ" قرار دیا جائے گا ؟ (بعض چیزوں کی تصاویر اس استفتاء کے ساتھ منسلک کی گئی ہیں جن میں ایسے الفاظ کندہ ہیں) (۲) اس طرح بعض اوقات بعض چیزوں پر لفظ "محمد" کے مشابہ الفاظ یا شبیہیں کندہ ہوتی ہیں تو اس سلسلے میں بھی کیا اصول ہیں کہ کن الفاظ کو لفظ "محمد" قرار دیا جائے گا اور کن کو نہیں ؟ (۳) اور ایسی چیزوں کے استعمال کا کیا حکم ہے کہ جن پر ایسی شبیہیں یا مشابہ الفاظ یا علامات کندہ ہوں ؟ اور اگر یہ شبیہیں اور مشابہ الفاظ نامناسب جگہوں پر ہوں جیسے جوتوں کے تلوے وغیرہ تو ان چیزوں کے استعمال کا کیا حکم ہے ؟ استفتاء بمع تصاویر کا لنک :

    جواب نمبر: 175275

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:305-357/N=5/1441

     (۱، ۲): عربی زبان کے مختلف رسم الخط ہیں، جیسے: خط نسخ،خط رقعہ، خط کوفی، خط دیوانی وغیرہ، جس رسم الخط میں بھی لفظ اللہ یا محمد لکھا جائے گا، وہ لفظ اللہ یا محمد ہی مانا جائے گا۔ اور اگر لکھنے میں کچھ فرق کردیا جائے ؛لیکن دیکھنے میں و ہ لفظ اللہ یا محمد ہی معلوم ہو تو وہ بھی لفظ اللہ یا محمد ہی مانا جائے گا۔ آج کل آئے دن قالین وغیرہ میں اس طرح کی چیزیں سامنے آتی رہتی ہیں اور اسلام مخالف لوگوں کی طرف سے شعائر اسلام کی توہین وبے احترامی میں یہ سب ہوتا ہے؛ لہٰذا اگر کسی قالین وغیرہ میں اس طرح کی چیز ہو تو کسی واقف کار مفتی کو دکھانا چاہیے اور وہ جیسا فرمائیں، اُس پر عمل کرنا چاہیے۔

    (۳):اگر قالین وغیرہ پر صاف صاف لفظ اللہ یا محمد لکھا ہو یا کسی واقف کار مفتی کی نظر میں ایسا معلوم ہوتا ہو تو ایسی قالین وغیرہ استعمال نہیں کرنا چاہیے۔ اور مسجد یا مدرسہ وغیرہ کے لیے جب قالین وغیرہ خریدنا ہو تواس کا نقش ونگار وغیرہ اچھی طرح دیکھ لینا چاہیے؛ تاکہ مسجد یا مدرسہ وغیرہ میں کوئی ایسی قالین وغیرہ نہ آجائے، جس پر لفظ اللہ وغیرہ لکھا ہو یا کسی جان دار یا دیوی، دیوتا وغیرہ کی تصویر معلوم ہو۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند