• متفرقات >> دیگر

    سوال نمبر: 175220

    عنوان: سڑک یا گلیوں میں رات میں جلسہ کرنے کا حکم

    سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام مسئلہ ذیل کے بارے میں سوال آجکل علماء اکرام رات کو نو دس بجے سے بیان اور تقریریں کرتے ہیں جن کا انتظام گلی کوچوں یا پھر روڈوں میں کیا جاتا ہے اور یہ بیانات رات بارہ ایک بجے تک کرتے ہیں جس میں کچھ راستہ بھی روکا جاتا ہے مجھے دریافت یہ کرنا کہ اس طرح بیانات کرنا درست ہے یا نہیں جبکہ میں نے یہ سنا ہے کہ اللہ کے نبی اپنے صحابہ کو دین مسجد میں سکھاتے تھے۔ رہبری فرمائیں، مہربانی ہوگی ۔

    جواب نمبر: 175220

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:291-250/N=4/1441

     کسی دینی پروگرام میں اگر زیادہ مجمع کی توقع ہو یا مجمع کی جانب سے مسجد کا ادب واحترام ملحوظ رکھا جانا مشکل ہو تو کسی میدان میں پروگرام کرنا چاہیے۔ اور اگر بستی میں اس طرح کا کوئی میدان نہ ہو یا وہاں انتظام مشکل ہو تو حسب ضابطہ سرکاری انتظامیہ یا اہل محلہ کی اجازت سے روڈ، یا گلی میں بھی دینی پروگرام کرسکتے ہیں، شرعاً اس میں کچھ مضائقہ نہیں؛ کیوں کہ روڈ اور گلیاں پبلک کے لیے ہوتی ہیں اور بڑے پروگرام بھی پبلک کے مفاد میں ہوتے ہیں۔ اور دین کی باتیں مسجد ہی میں سنانا ضروری نہیں، مسجد سے باہر بھی سنائی جاسکتی ہیں اور یہ بھی حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہے جیسا کہ کتب حدیث سے معلوم ہوتا ہے؛ البتہ یوپی وغیرہ میں گرمی کے موسم میں رات بہت چھوٹی ہوتی ہے ؛لہٰذادیر رات تک پروگرام نہیں کرنا چاہیے؛ ورنہ لوگ فجر کی نمازیں قضا کردیتے ہیں، نیز مائیک کی آواز بھی مجمع کی حد تک ہی رکھنا چاہیے؛ تاکہ آس پاس کے گھروں میں بیماروں اور کمزوروں کو تکلیف وپریشانی نہ ہو۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند