• متفرقات >> دیگر

    سوال نمبر: 174361

    عنوان: کیا ہر آسمان کی اپنی زمین ہے؟

    سوال: ایک سکالر لکھتا ہے کہ قرآن میں ہر آسمان کی علیحدہ زمین کا ذکر ہے ۔ یعنی جس طرح ہماری اس زمیں کے اوپر آسمان ہے اسی طرح ساتوں آسمانوں سے ملحقہ زمینیں ہیں۔ ہمارا سوال یہ ہے کہ قرآن پاک میں اکثر ایک ہی زمین کا ذکر ہے جبکہ آسمان کے لئے اکثر جمع کا صیغہ استعمال ہوا ہے۔ کیا ہر آسمان کے ساتھ ایک زمین ہے اور اگر ہے تو قرآن پاک کی کس آیت سے ثابت ہے۔ جلدی جواب سے نوازیں ۔شکریہ

    جواب نمبر: 174361

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 260-262/H=03/1441

    قرآن میں اس کی صراحت موجود ہے کہ جس طرح آسمان سات ہیں اسی طرح زمینیں بھی سات ہیں، اللہ نے ارشاد فرمایا: اللہ الذي خلق سبع سمٰوات ومن الأرض مثلَہُن (الطلاق: ۱۲) (اللہ ایسا ہے جس نے سات آسمان پیدا کئے اور ان ہی کی طرح زمین بھی سات پیدا کی) نیز روایاتِ حدیث میں بھی اس کی صراحت ہے؛ البتہ یہ کہنا کہ ہر آسمان کے ساتھ ایک زمین ملی ہوئی ہے اس کی صراحت ہمیں کتب حدیث وغیرہ میں نہیں ملی، چنانچہ حضرت مفتی شفیع صاحب رحمة اللہ علیہ نے لکھا ہے کہ سات زمینیں کہاں کہاں اور کس وضع و صورت میں ہیں اوپر نیچے طبقات کی صورت میں ہیں یا ہر زمین کا مقام الگ الگ ہے، یا ہر دو زمین میں فاصلہ ہے جس طرح سات آسمانوں میں سے ہر دو آسمان میں فاصلہ ہے، اس کے علاوہ دیگر زمین کے حالات قرآن مجید اس سے ساکت ہے اور جو روایاتِ حدیث اس بارے میں آئی ہیں ان میں سے اکثر احادیث میں ائمہ حدیث کا اختلاف ہے، لہٰذا بہتر یہ ہے کہ ہم اس پر یقین رکھیں کہ زمینیں بھی آسمانوں کی طرح سات ہیں (معارف القرآن: ۸/۴۹۵، ط: نعیمیہ دیوبند)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند