متفرقات >> دیگر
سوال نمبر: 172900
جواب نمبر: 172900
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 1373-1020/B=12/1440
شریعت اسلام میں اس کا کوئی حیلہ نہیں ہے اگر والد صاحب نے ترکہ میں کچھ چھوڑا ہے تو اس کی تہائی مالیت میں نمازوں کا فدیہ پونے دو سیر فی نماز کے حساب سے دے دیا جائے گا اور اگر کچھ نہیں چھوڑا ہے تو پھر نمازوں کا فدیہ ادا کرنا واجب نہیں۔ ویسے اولاد اپنی خوشی سے تھوڑا تھوڑا فدیہ ادا کرتی رہے تو بہتر ہوگا۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند