• متفرقات >> دیگر

    سوال نمبر: 172900

    عنوان: فدیہ كی ادائیگی میں حیلہ كرنا

    سوال: مفتی صاحب! ایک شخص کے والد صاحب نے فوت ہونے سے پہلے وصیت کی تھی کہ میری بوجہ بیماری قضاء ہونے والی نمازوں کا فدیہ ادا کر دینا لیکن اتنا ترکہ نہیں چھوڑا کہ کے فدیہ ادا کیا جا سکے تو کسی نے بتایا ہے کہ حیلہ کر لیا جائے تو فدیہ ادا ہو جائے گا اس حیلے کا درست طریقہ کیا ہوگا نیز یہ کیا حیلہ کرنا کسی مستند حدیث سے بھی ثابت ہے ؟

    جواب نمبر: 172900

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 1373-1020/B=12/1440

    شریعت اسلام میں اس کا کوئی حیلہ نہیں ہے اگر والد صاحب نے ترکہ میں کچھ چھوڑا ہے تو اس کی تہائی مالیت میں نمازوں کا فدیہ پونے دو سیر فی نماز کے حساب سے دے دیا جائے گا اور اگر کچھ نہیں چھوڑا ہے تو پھر نمازوں کا فدیہ ادا کرنا واجب نہیں۔ ویسے اولاد اپنی خوشی سے تھوڑا تھوڑا فدیہ ادا کرتی رہے تو بہتر ہوگا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند