متفرقات >> دیگر
سوال نمبر: 172698
جواب نمبر: 172698
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 1274-1101/B=01/1441
گناہوں کی کثرت سے بارش رک جاتی ہے، اسی طرح حدیث میں آیا ہے: جب لوگ زکاة روک لیتے ہیں تو اس کے بدلے اللہ تعالی ان سے بارش روک لیتے ہیں۔ (المستدرک للحاکم ، رقم: ۲۵۷۷) اس لئے اگر بارش نہیں ہو رہی ہے تو لوگ زکاة کی ادائیگی کا اہتمام کریں اور گناہوں سے توبہ و استغفار کریں، قرآن میں بارش کے لئے استغفار کا حکم ہے۔ قال اللہ تعالی: وَیَا قَوْمِ اسْتَغْفِرُوْا رَبَّکُمْ ثُمَّ تُوْبُوْا اِلَیْہِ یُرْسِلِ السَّمَآءَ عَلَیْکُمْ مِدْرَارًا (ہود: ۵۲) ترجمہ: اے میری قوم! تم اپنے رب سے اپنے گناہ معاف کراوٴ اور اس کے سامنے توبہ کرو وہ تم کو خوب بارش دے گا۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند