متفرقات
>>
دیگر
سوال نمبر: 172407
عنوان: مكان تعمیر كرانے اور قرض دینے كے عوض بلا كرایہ رہنا؟
سوال: ایک شخص کا اپنا ذاتی مکان ہے اور ان مکان والے نے اپنے دوست سے کہا کہ آپ اپنے خرچے سے مکان کے اوپر تعمیر کرا لو اور جتنا رہنا ہو رہو مدت طے نہیں کی اور اجرت بھی طے نہیں کی۔ اور صاحب مکان نے کہا کہ جب میں اوپر تعمیر شدہ مکان کی قیمت آپ کو ادا کردوں تب مجھے اوپر کا مکان سونپ دینا تو کیا اس طرح معاملہ ہو سکتا ہے؟ نیز جب صاحب مکان کچھ وقت کے بعد اوپر تعمیر شدہ مکان کی قیمت ادا کریگا تو وہی قیمت ادا کریگا جو تعمیر کے وقت ہوئی تھی یا بازاری قیمت ادا کرے گا؟ مفصل مدلل جواب مطلوب ہے۔
جواب نمبر: 17240701-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 1206-1059/D=12/1440
اوپری منزل کی تعمیر میں جو رقم دوست خرچ کرے گا وہ مالک مکان کے ذمہ قرض ہوگی مالک مکان اسی قدر رقم ادا کرنے کا پابند ہوگا جو خرچ ہوئی۔
تعمیر کرانے اور قرض دینے کے عوض دوست کا اس مکان میں رہنا سود کہلائے گا جو کہ حرام ہے ہاں متعارف کرایہ مقرر کرکے مکان کرایہ پر لے سکتا ہے، کرایہ خواہ الگ سے ادا کرے یا اسی خرچ کردہ رقم میں سے وضع ہوتا رہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند