متفرقات >> دیگر
سوال نمبر: 170074
جواب نمبر: 170074
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 926-996/H=10/1440
خلوتِ صحیحہ سے مراد تو ایسی یکجائی ہوتی ہے کہ اگر جماع کرنا چاہے تو کرسکے اور غیرصحیحہ میں ایسی ناقص یکجائی ہوتی ہے کہ جماع کی نوبت نہ آسکے، ہوائی جہاز میں خلوتِ صحیحہ کا تحقق تو عامةً نہیں ہوتا؛ البتہ خلوتِ غیرصحیحہ کا احتمال رہتا ہے مثلاً نماز پڑھنے کی جگہ میں کہ جہاں پردے پڑے رہتے ہیں اس جگہ دونوں چلے جائیں تو یکجائی تو ہو جائے گی مگر وہ پردے اُس جگہ میں دوسروں کے داخل ہونے میں مانع نہیں ہوتے، تاہم ہوائی جہاز کے سفر میں اس کی بھی کوشش کی جائے کہ اِس قسم کی خلوت کی بھی نوبت نہ آئے بلکہ اگر برابر والی سیٹ اجنبی عورت کی ہو تو سعی کرکے سیٹ بھی بدل لے اگر سیٹ کا بدلنا ممکن نہ ہو یا مشکل ہو تو حتی المقدرت نظر اور قلب کو اجنبیہ کی طرف متوجہ ہونے سے بچائے اور بغیر کسی ضرورتِ شدیدہ کے بات چیت بھی نہ کرے نہ اُس کے اور اُس کے لباس وغیرہ کے محاسن پر نظر ڈالے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند