• متفرقات >> دیگر

    سوال نمبر: 169944

    عنوان: حافظ کی پوسٹ پر غیر حافظ کی تقرری کا حکم (۲): وعدہ کی تکمیل نہ کرنے کی صورت میں سبک دوش کرنے کا حکم

    سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام و مفتیان شرع متین اس مسئلہ کے متعلق کہ خالد فی الوقت حافظ نہیں ہے ۔ اس کی تقرری ایک ادارے میں حفظ کی پوسٹ میں ہو گئی ہے ۔ اس نے سکریٹری سے وعدہ کیا ہے کہ تین سال کے اندر تکمیل حفظ کر لے گا۔ کمیٹی کے ذمہ داران اور سکریٹری اس پر راضی ہیں۔ کیا اس دوران خالد کا عہدہ پر بحال رہنا اور تنخواہ حاصل کرنا شرعا درست اور جائز ہوگا؟ بصورت جواز اگر خالد نے متعینہ مدت میں وعدہ کی تکمیل نہیں کی تو کیا مزید اس کا عہدہ پر بحال رہنا اور تنخواہ پانا جائز ہوگا؟ براہ کرم اطمینان بخش اور مدلل جواب تحریر فرماکر مشکور ہیں۔

    جواب نمبر: 169944

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:756-672/N=9/1440

    (۱): حفظ کی جس پوسٹ پر خالد کی تقرری عمل میں آئی ہے، اگر خالد حافظ نہ ہونے کے باوجود اُس پوسٹ کی متعلقہ ذمہ داریاں انجام دے سکتا ہے تو اُس کی یہ تقرری جائز ہے اور خالد کا متعلقہ ذمہ داریوں کی انجام دہی پر تنخواہ لینا بھی درست ہے؛ البتہ ذمہ داران کو چاہیے تھا کہ اگر کوئی حافظ وہ ذمہ داریاں بہتر طریقہ پر انجام دے سکتا ہے تو حافظ کا تقرر کرتے ۔

    (۲): اگر خالد نے متعینہ مدت میں وعدہ کی تکمیل نہیں کی تو ذمہ داران کو اُسے حفظ کی پوسٹ سے سبک دوش کرنے کا حق ہوگا۔ اور اگر ذمہ داران اسے سبک دوش نہیں کرتے ہیں؛ بلکہ اس کی حسن کارکردگی کی وجہ سے باقی رکھتے ہیں تو خالد کا حفظ کی پوسٹ پر باقی رہنا اور متعلقہ ذمہ داریوں کی انجام دہی پر تنخواہ لینا ناجائز نہ ہوگا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند