• متفرقات >> دیگر

    سوال نمبر: 169929

    عنوان: موسیٰ کے نام پر موسیٰ علیہ السلام کی مبارکباد دینا

    سوال: حضرات مفتیان کرام آپ سے سوال ہے کہ یہ کہ میری بہن کا بیٹا ہوا ہم نے اس کا نام محمد موسیٰ رکھا،لیکن میرے چچا نے مجھے کہا کہ تمہیں موسیٰ علیہ السلام کی مبارک ہو، انہوں نے موسیٰ علیہ السلام کی مبارکباد دی،بلکہ ایک بار نہیں،۲،۳،مربتہ کہہ چکے ہیں، سوال یہ ہے کہ کیا ایسا کہنا مذاق میں ہو یا اصل میں کہنا کیسا ہے ؟ ہم نے ان کو کوئی جواب نہیں دیا، ہم خاموش رہے ، علیہ السلام نام کیساتھ لگانا کیسا ہے ، نیز ان کے بارے میں بتائیں یہ جو ۲،۳، مرتبہ کہہ چکے ہیں، اس سے پہلے بھی انہوں نے واٹس ایپ پر کہا تھا کہ سب سے زیادہ خوش حضرت آدم علیہ السلام تھے کیونکہ ان کی ساس نہیں تھی، اب یہ مذاق کرنا انبیاء علیہ السلام کے ساتھ کیسا ہے ۔ جواب کا انتظار رہے گا،جزاکم اللہ خیر

    جواب نمبر: 169929

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:887-831/L=9/1440

    انبیاء کے ناموں پر اپنی اولاد کا نام رکھنا جائز بلکہ مستحسن ہے ؛لیکن کسی نبی کا نام ہونے کی وجہ سے نبی کا تصور کرکے اس پر درود وغیرہ پڑھنا جائز نہیں،آپ کے چچا نے مبارکبادی دیتے وقت کیا مراد لیا تھا جب تک اس کی وضاحت خود آپ کے چچا نہ کردیں کچھ لکھنا مشکل ہے ،اسی طرح حضرت آدم علیہ السلام کے متعلق جو جملہ کہا ہے وہ بھی سخت ہے حضراتِ انبیاء کے بارے میں اس طرح کے کلمات سے گریز ضروری ہے ،انبیاء کا مذاق اڑانا، ان کا استہزاء کرنایہ سلبِ ایمان کا باعث ہوجاتا ہے ،آپ کے چچا کو چاہیے کہ وہ توبہ واستغفار کریں اور آئندہ اس طرح کے کلمات سے گریز کریں ۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند