• متفرقات >> دیگر

    سوال نمبر: 169437

    عنوان: علماء سے بغض رکھنے والے سے بیعت کا حکم؟

    سوال: میں عمان کے شہر مسقط کا رہائشی ہوں۔ ہمارے ہاں ایک صاحب، جو نہ ہی مفتی ہیں اور نہ ہی عالم دین، اپنا تعارف سید غضنفر کراتے ہیں۔ اور مزید یہ کہ اپنے آپ کو عارف باللہ حضرت اقدس شاہ حکیم اختر صاحب رحمتہ اللہ علیہ کا خلیفہ ظاہر کرتے ہیں۔ یہ صاحب علماء کرام سے بے انتہا بغض رکھتے ہیں جبکہ انتہائی تشویش ناک بات تو یہ ہے کہ خود مسائل کا دین جانتے ہی نہیں اور کئی بار غلط مسئلہ بیان کردیتے ہیں۔ انہیں چند ایسے مسائل تک سے اختلاف ہے جن پر امت کا اجماع ہے اور جو ہمارے نامور اہل علم حضرات سے منظور شدہ ہے۔ میرا سوال یہ ہے کہ کیا ایسے شخص کو پیر مریدی، تزکیہ یا دوسروں کی اصلاح کرنے کا اختیار ہے؟ اگر ہاں تو اس کی ذمہ داری کون لے گا؟ کیونکہ علماء سے بغض رکھنا اور دوسروں کا دل بھی مفتیان کرام کے لئے بدگمان کرنا ان صاحب کا عام معمول ہے۔ برائے مہربانی رہنمائی فرمائیں۔ جواب کا طلبگار

    جواب نمبر: 169437

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:782-782/L=8/1440

    کسی مسلمان سے بغض رکھنا جائز نہیں اور عالم سے بغض رکھنا ان کو برا بھلا کہنا تو اور بھی قبیح ہے ،بسا اوقات یہ سلبِ ایمان کا بھی باعث ہوجاتا ہے، نیز تزکیہ کا حاصل تو یہ ہے کہ آدمی کا دل کینہ حسد وغیرہ سے پاک ہوجائے اور جب خود کا دل ان چیزوں سے پاک نہیں تو وہ دوسروں کی اصلاح کیسے کرے گا؛اس لیے اگر واقعی ان صاحب میں یہ بیماری ہے تو ان کوخوداس کی طرف توجہ دینے کی ضرورت ہے اور جب تک خود ان کی اصلاح نہ ہوجائے ان سے بیعت وغیرہ ہونے سے بچنا ضروری ہوگا ۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند