• متفرقات >> دیگر

    سوال نمبر: 169390

    عنوان: برحمتک یا ارحمن الراحمین پر دعا ختم كرنا؟

    سوال: کیا فرماتے ہیں مفتیان دین اس مسئلہ کے بارے میں کہ ” برحمتک یا ارحمن الراحمین “ سے دعا ختم کرنا قرون ثلاثہ سے ثابت ہے؟

    جواب نمبر: 169390

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:770-706/L=7/1440 دعا کا اختتام اللہ کی حمد اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر درود سے کرنا چاہیے ،اس کے علاوہ خصوصیت کے ساتھ ”برحمتک یا أرحم الراحمین“ پڑھنا ثابت نہیں ؛اس لیے اس کا التزام صحیح نہیں ۔ قلت: أجمع العلماءُ علی استحباب ابتداء الدعاء بالحمد للہ تعالی والثناء علیہ، ثم الصلاة علی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم، وکذلک تختم الدعاء بہما، والآثار فی ہذا الباب کثیرة معروفة.(الأذکار للنووی ت الأرنؤوط ص: 117، بابُ استفتاحِ الدُّعاء بالحمدِ للہ تعالی والصَّلاة علی النبی صلی اللہ علیہ وسلم ،الناشر: دار الفکر للطباعة والنشر والتوزیع، بیروت لبنان) یقول عند تمام وردہ من القرآن أو غیرہ واللہ أعلم أو صلی اللہ علی محمد وآلہ إعلاما بانتہائہ یکرہ، کذا فی القنیة.(الفتاوی الہندیة 5/ 318،ط:زکریا دیوبند)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند