متفرقات >> دیگر
سوال نمبر: 169182
جواب نمبر: 169182
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:584-525/sd=7/1440
اس مسئلے کا تعلق اجارہ سے ہے ، اگر معاملہ طے ہوتے وقت اس کی صراحت ہوگئی تھی کہ اگر مہینے کے درمیان اجارہ کا معاملہ ختم کیا گیا ، تب بھی پورے ماہ کی تنخواہ ملے گی یا صراحتا معاملہ طے نہیں ہوا تھا؛ لیکن مذکورہ ملازمتوں میں عرف یہی ہے ، تو صورت مسئولہ میں ملازم کے لیے پورے ماہ کی تنخواہ لینا درست ہے ، ورنہ ملازم نے جتنے دن کام کیاہے ، اتنے ہی دن کی تنخواہ کا وہ حقدار ہوگا ۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند