• متفرقات >> دیگر

    سوال نمبر: 169038

    عنوان: امام ابو یوسف  کی اس عبارت کا صحیح ترجمہ کیا ہے ۔؟

    سوال: امام ابو یوسف رحمہ اللہ کی کتاب الخراج میں ایک عبارت ہے ۔۔ من یسْتَحق مَال الصَّدقَات: فَیُقَسَّمُ ذَلِکَ أَجْمَعُ لِمَنْ سَمَّی اللَّہُ تَبَارَکَ وَتَعَالَی فِی کِتَابِہِ. قَالَ اللَّہُ تَعَالَی فِی کِتَابِہِ فِیمَا أَنْزَلَ عَلَی نَبِیِّہِ مُحَمَّدٍ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ. {إِنَّمَا الصَّدَقَاتُ لِلْفُقَرَاءِ وَالْمَسَاکِینِ وَالْعَامِلِینَ عَلَیْہَا وَالْمُؤَلَّفَةِ قُلُوبُہُمْ وَفِی الرِّقَابِ وَالْغَارِمِینَ وَفِی سَبِیلِ اللَّہِ وَابْنِ السَّبِیلِ} [التَّوْبَة: 60) ؛ فَالْمُؤَلَّفَةِ قُلُوبُہُمْ قَدْ ذَہَبُوا وَالْعَامِلُونَ عَلَیْہَا یُعْطِیہِمُ الْإِمَامُ مَا یَکْفِیہِمْ، وَإِنْ کَانَ أَقَلَّ مِنَ الثُّمُنِ أَوْ أَکْثَرَ أُعْطِیَ الْوَالِی مِنْہَا مَا یَسَعُہُ وَیَسَعُ عُمَّالَہُ مِنْ غَیْرِ سَرَفٍ وَلا تَقْتِیرٍ، وَقُسِّمَتْ بَقِیَّةُ الصَّدَقَاتِ بَیْنَہُمْ؛ فَلِلْفُقَرَاءِ وَالْمَسَاکِینِ سَہْمٌ، وَلِلْغَارِمِینَ -وَہُمُ الَّذِینَ لَا یَقْدِرُونَ عَلَی قَضَاءِ دُیُونِہِمْ1- سَہْمٌ، وَفِی أَبْنَاءِ السَّبِیلِ الْمُنْقَطِعِ بِہِمْ سَہْمٌ یُحْمَلُونَ بِہِ وَیُعَانُونَ، وَفِی الرِّقَابِ سَہْمٌ وَفِی الرَّجُلِ یَکُونُ لَہُ الرَّجُلُ الْمَمْلُوکِ أَوْ أَبٌ مَمْلُوکٌ أَوْ أَخٌ أَوْ أُخْتٌ أَوْ أُمٌّ أَوِ ابْنَةٌ أَوْ زَوْجَةٌ أَوْ جَدٌّ أَوْ جَدَّةٌ أَوْ عَمٌّ أَوْ عَمَّةٌ أَوْ خَالٌ أَوْ خَالَةٌ وَمَا أَشْبَہَ ہَؤُلاءِ فَیُعَانُ ہَذَا فِی شِرَاء ہَذَانِ وَیُعَانُ مِنْہُ الْمُکَاتَبُونَ، وَسَہْمٌ فِی إِصْلاحِ طُرُقِ الْمُسْلِمِینَ، وَہَذَا یَخْرُجُ بَعْدَ إِخْرَاجِ أَرْزَاقِ الْعَامِلِینَ عَلَیْہَا، وَیُقَسَّمُ سَہْمُ الْفُقَرَاءِ وَالْمَسَاکِینِ مِنْ صَدَقَةِ مَا حَوْلَ کُلِّ مَدِینَةٍ فِی أَہْلِہَا وَلا یَخْرُجُ مِنْہَا فَیُتَصَدَّقُ بِہِ عَلَی أَہْلِ مَدِینَةٍ أُخْرَی2، وَأَمَّا غَیْرُہُ فَیَصْنَعُ بِہِ الْإِمَامُ مَا أَحَبَّ مِنْ ہَذِہِ الْوُجُوہِ الَّتِی سَمَّی اللَّہُ تَعَالَی فِی کِتَابِہِ وَإِنْ صَیَّرَہَا فِی صِنْفٍ وَاحِدٍ مِمَّنْ سَمَّی اللَّہُ تَعَالَی ذکرہ أَجْزَأَ (کتاب الخراج ، صفحہ 81 ، ط دارالمعرفة ، بیروت) اس میں جملہ سَہْمٌ فِی إِصْلاحِ طُرُقِ الْمُسْلِمِینَ کا کیا ترجمہ اور مفہوم ہے ۔ کتاب الخراج کے دو اردو تراجم میں اس کا ترجمہ "ایک حصہ مسلمانوں کی سڑکوں کی مرمت کے لئے رکھا جائے گا" کیا گیا ہے ۔ اس کی وضاحت فرمادیں ۔ جزاکم اللہ

    جواب نمبر: 169038

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 724-178T/H=12/1440

    کتاب الخراج کی مذکورہ عبارت ” وسہمٌ في إصلاح طرق المسلمین“ کا ترجمہ تو وہی ہے جو لکھا گیا ہے یعنی ایک حصہ مسلمانوں کی سڑکوں کی مرمت کے لئے رکھا جائے گا، اور اس کا مفہوم یہ ہے کہ راستے وغیرہ میں چٹان وغیرہ کاٹ کر ان کو راستہ بنانے، اسی طرح پل وغیرہ بنانے کے اخراجات کے لئے یہ رقم مختص ہوگی۔

    لیکن اس کے بارے میں یہ بات جان لینی چاہئے یہ امام ابو یوسف کا مرجوع عنہ قول ہے جس سے انہوں نے بعد میں رجوع کر لیا تھا، اسی وجہ سے فقہ حنفی کی کسی بھی کتاب میں اس قول کو نقل نہیں کیا گیا ہے۔ اس کی مزید تفصیل علامہ عبد العزیز بن محمد الرجی الحنفی کی کتاب ”فقہ الملوک و مفتاح الرتاج المرصد علی خزانة کتاب الخراج“ میں دیکھی جا سکتی ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند