متفرقات
>>
دیگر
سوال نمبر: 168326
عنوان: پرائز بانڈ میں انعام کے نام پر ملنے والی رقم گھر كی خریداری میں لگادی گئی اب اس كی تلافی كیسے كریں؟
سوال: پرائز بانڈ کے انعامی رقم50000 (پچاس ہزار) سے گھر خریدا, اس گھر کی جو موجودہ قیمت ہے وہ پوری سود کے زمرے میں آے گی۔
ایک مسئلہ میں آپ کی رہنمائی چاہیے ۔ اگر زید نے کئی سال پہلے پرائز بانڈ کے انعامی رقم50000 (پچاس ہزار) سے گھر خریدا اور اس میں مزید کچھ پیسے لگا کر مرمت کراکر رہنے لگے ۔ اب اگر وہ گھر بیچتا ہے تو موجودہ وقت کے حساب سے وہ گھر کئی لاکھ کا بکتا ہے ۔ تو معلوم یہ کرنا تھا کہ اس گھر کی جو موجودہ قیمت ہے وہ پوری سود کے زمرے میں آے گی یا صرف پرائز بانڈ کی اصل رقم جو 50000 تھی یا اس کے علاوہ کچھ اور حکم ہے ؟
براہ کرم اس سلسلے میں رہنمائی فرمایئے ۔
جواب نمبر: 16832601-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:451-397/sd=6/1440
پرائز بانڈ میں انعام کے نام پر ملنے والی رقم خالص سود ہوتی ہے ، لہذا گھر کی تعمیر میں اگر پچاس ہزارروپے پرائز بانڈ کی انعامی رقم سے لگائے تھے ، تو صرف پچاس ہزار روپے ثواب کی نیت کے بغیر غرباء مساکین کو دے دیے جائیں ، گھر کی جو موجودہ قیمت ہے ، وہ پوری سود کے زمرے میں نہیں آئے گی۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند