• متفرقات >> دیگر

    سوال نمبر: 167002

    عنوان: ائمہ کرام و مؤذنین حضرات كا تنخواہ لینا كیسا ہے؟

    سوال: ہمارے شہر"میدک" "تلنگانہ" میں ایک صاحب ائمہ کرام و مؤذنین حضرات کو تنخواہ دینا اور ان حضرات کا تنخواہ لینا حرام قرار دیتے ہیں " مااسئلکم علیہ من أجر" کی دلیل دیتے ہیں اور ہر مسجد میں اشتہارات اور پرچیاں بہی تقسیم کر تے رہتے ہیں، پورے ائمہ کو حرامی قرار دیتے ہیں اس سلسلہ میں بہی حسب سابقہ تفصیلی مواد فراہم کردیا جائے تو میں بہت ہی شکر گزار رہوں گا۔

    جواب نمبر: 167002

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:292-264/sd=4/1440

    ائمہ کرام اور موذن حضرات کا تنخواہ لینا بلا شبہہ جائز و درست ہے ، حفاظت دین کی ضرورت کے پیش نظر فقہائے متاخرین نے امامت، اذان وغیرہ پر تنخواہ کو جائز قرار دیا ہے ۔

    قال فی الدر: ویفتی الیوم بصحتہا ای (الاجارة) علی تعلیم القرآن والفقہ والامامة والاذان (الدر مع الرد: ۵/۴۶) لہذامذکورہ شخص کی بات صحیح نہیں ہے ۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند