• متفرقات >> دیگر

    سوال نمبر: 165797

    عنوان: ون ایڈ ایپ کے استعمال اور دوسروں کو اس کی ترغیب دینے اور ممبر بنانے اور ان سب سے آمدنی حاصل کرنے کا حکم

    سوال: کیافرماتے ہیں مفتیان کرام مسئلہ ذیل کے بارے میں: ایک اینڈروائیڈ موبائیل ایپ ہے OneAd کے نام سے ، یہ OneAdvantage کمپنی کی ایپ ہے ۔ یہ کمپنی اپنے اس ایپ کے ذریعہ مختلف کمپنیوں اور اداروں کا ممبران کی موبائل اسکرین پر ایڈ کی تشہیر کرتی ہے ’مثلاً فلپ کارڈ،ایمازون، بینک سروس، موبائل کمپنیوں کے اشتہار وایڈ وغیرہ، جیسے ہی کوئی ممبر اس ایپ کو انسٹال کرتا ہے اسکے موبائل کی اسکرین پر ایڈ آنی شروع ہوجاتی ہیں اور کمپنی اس تشہیر کا معاوضہ تشہیر کرانے والے سے وصول کرتی ہے ، خواہ اشتہار کسی فرد کا ہو یا کمپنی کا، چونکہ یہ ایک اشتہاری کمپنی ہے اس لیے اپنے اشتہار کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے اسے یہ لازم و ضروری ہے کہ اس کا یہ OneAd ایپ زیادہ سے زیادہ لوگ استعمال کریں۔ اور ممبر بنیں، واضح رہے کہ کمپنی کسی بھی ممبر سے ممبرشپ کا معاوضہ شروع سے آخرتک ایک پیسہ بھی وصول نہیں کرتی، بلکہ ہر ممبر کو ممبرسازی کا معاوضہ دیتی ہے ، اس کے لیے یہ کمپنی ریفرل کوڈ کا استعمال کر رہی ہے یعنی جو صارف کسی شخص کے موبائل میں اس ایپ کو کمپنی کی طرف سے دئے ہوئے اپنے ریفرکوڈ سے انسٹال کرواتا ہے تو اس کے بدلے اسے یہ کمپنی ہر ماہ ۴ روپئے دے گی۔ ٹھیک اسی طرح اس کے نیچے کاصارف بھی کسی اور کے موبائل میں اسی ایپ کو اپنے ریفرکوڈ سے انسٹال کرواتا ہے تو اس شخص کمپنی چار روپئے اور اس سے پہلے صارف کو (جو واسطہ بنا ہے ) نصف( دوروپئے ) دے گی، ایسے ہی بالترتیب تیسرے فرد پر ایک روپیہ، چھوتھے پر پچاس پیسے ،اور پانچوے پر اٹھائیس پیسے ، اسی طرح دس لیول تک کمپنی نے اس ریفرکوڈ کی لمٹ رکھی ہے ،یہ حد ہے ، نیز اس میں غررودھوکہ کا معاملہ بھی نہیں ہے ، کیونکہ کمپنی سب کو یہ آفر یکساں طور پر دے رہی ہے ، ہاں دس لیول حد ہے ، آگے نہیں، جو جتنی کوشش ومحنت کرے ، اسے اتنا معاوضہ ملتا ہے ، نا کرے تو ممبر کو کوئی نقصان نہیں اٹھانا پڑتا، پس سوال یہ ہے کہ: (۱)کیا اس صورت میں اس ایپ کا استعمال کرنا نیز اپنے منافع کے لیے دوسروں کو اس کے استعمال کی ترغیب دینا جائز ہے یا ناجائز؟ (۲) یہ اشتہاری کمپنی ہے ، اپنے اشتہارات میں آزاد نہیں ہے ، بلکہ مشہر (تشہیر کرانے والا) جو بھی تشہیر کرائے ، وہ ہی تشہیر کرتی ہے ، بعض مرتبہ تصاویر بھی ایڈ میں پروڈکٹ کے ساتھ منسلک ہوتی ہے ، تو ایسی تشہیر کا کیاحکم ہے ؟ (۳) ممبرسازی کی رقم کا کیا حکم ہے ؟ (واضح رہے کہ ممبرشپ کا معاوضہ کمپنی کچھ بھی وصول نہیں کرتی)

    جواب نمبر: 165797

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:92-391/N=5/1440

    (۱-۳): ون ایڈ نامی ایپ کی ممبرنگ کا معاملہ در اصل اجارہ کی شکل ہے؛ لیکن اس میں اجارہ کے شرعی اصول کی رعایت نہیں ہوتی، مثلاً:

    الف: اگر کوئی شخص پلے اسٹور سے براہ راست ون ایڈ ایپ ڈاوٴن لوڈ کرکے انسٹال کرنا چاہے تو اس میں بھی کسی دوست یا ساتھی کے ریفر کوڈ کی ضرورت ہوتی ہے ، اس کے بغیر ایپ انسٹال نہیں ہوتا، حالاں کہ اس دوست یا ساتھی نے اسے کسی طرح کی ترغیب نہیں دی ہوتی ہے۔ اور ریفر کوڈ کی بنا پر اسے بھی کچھ معاوضہ ملے گا؛ جب کہ معاوضہ عمل اور محنت پر ہوتا ہے۔

    ب: اگر کسی نے دوسرے کو اس ایپ کی ترغیب دی اور اس دوسرے نے اس کی ترغیب پر ایپ انسٹال کیا اور اس کا ریفر کوڈ استعمال کیا تو اس کی محنت کا ایک متعینہ معاوضہ ہونا چاہیے؛جب کہ یہاں اس کا معاوضہ مجہول ہوتا ہے؛ کیوں کہ ہر مہینہ ۴/ روپے کب تک ملیں گے؟ معلوم نہیں۔

    ج: ایپ انسٹال کرنے میں جس بندے کا ریفر کوڈ استعمال کیا جاتا ہے، اس سے اوپر نو بندوں کو بھی ماہانہ کچھ نہ کچھ معاوضہ ملتا ہے؛ حالاں کہ اس معاملہ میں براہ راست ان کی کوئی محنت نہیں ہوتی۔

    د: ون ایڈ ایپ میں جائز ، ناجائز ہر طرح کے اشتہار آتے ہیں۔

    اس لیے ون ایڈ نامی ایپ کا استعمال، اور دوسروں کو اس کی ترغیب دینا اور انھیں ریفر کوڈ دے کر ممبر بنانا درست نہ ہوگا؛ کیوں کہ ان سب کاموں میں ناحق طریقہ پر مال حاصل کرنا یا دوسروں کو اس کا موقعہ دینا اور بعض صورتوں میں ناجائز کاروبار کی تشہیر میں حصہ داری اور تعاون بھی پایا جاتا ہے اور یہ سب اسلام میں ناجائز ہے ۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند