• متفرقات >> دیگر

    سوال نمبر: 165116

    عنوان: محبتِ وطن کی شرعی حیثیت کیا ہے ؟

    سوال: گرامی قدر محترم المقام حضرت مفتی صاحب بعد سلام مسنون: امید ہے کہ مزاج گرامی بخیر وعافیت ہوں گے ، ہم بھی بحمداللہ خیریت سے ہیں محبتِ وطن کی شرعی حیثیت کیا ہے ؟ قرآن وسنت کی روشنی میں برائے مہربانی مفصل جواب عنایت فرمائیں۔

    جواب نمبر: 165116

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:34-139/sd=2/1440

     وطن سے محبت ایک فطری امر ہے ، بہت سی احادیث سے وطن کی محبت پر راہنمائی ملتی ہے ، ہجرت کرتے وقت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مکہ مکرمہ کو مخاطب کرتے ہوئے فرمایا تھا:مَا أَطْیَبَکِ مِنْ بَلَدٍ وَأَحَبَّکِ إِلَیَّ، وَلَوْلَا أَنَّ قَوْمِی أَخْرَجُوْنِی مِنْکِ مَا سَکَنْتُ غَیْرَکِ۔تو کتنا پاکیزہ شہر ہے اور مجھے کتنا محبوب ہے ! اگر میری قوم تجھ سے نکلنے پر مجھے مجبور نہ کرتی تو میں تیرے سوا کہیں اور سکونت اختیار نہ کرتا۔اس حدیث میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے آبائی وطن مکہ مکرمہ سے محبت کا ذکر فرمایا ہے ، اِسی طرح حضرت انس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں:

    إِنَّ النَّبِیَّ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کَانَ إِذَا قَدِمَ مِنْ سَفَرٍ، فَنَظَرَ إِلٰی جُدُرَاتِ الْمَدِیْنَةِ، أَوْضَعَ رَاحِلَتَہِ، وَإِنْ کَانَ عَلٰی دَابَّةٍ، حَرَّکَہَا مِنْ حُبِّہَا۔ (بخاری)

    نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم جب سفر سے واپس تشریف لاتے ہوئے مدینہ منورہ کی دیواروں کو دیکھتے تو اپنی اونٹنی کی رفتار تیز کر دیتے اور اگر دوسرے جانور پر سوار ہوتے تو مدینہ منورہ کی محبت میں اُسے ایڑی مار کر تیز بھگاتے تھے ،اِس حدیث مبارک سے بھی وطن سے محبت کی مشروعیت ثابت ہوتی ہے ، حافظ ابن حجر عسقلانی نے اس کی شرح کرتے ہوئے لکھا ہے :

    وَفِی الْحَدِیثِ دَلَالَةٌ عَلٰی فَضْلِ الْمَدِینَةِ، وَعَلٰی مَشْرُوعِیَةِ حُبِّ الْوَطَنِ وَالْحَنِیْنِ إِلَیْہِ۔(فتح الباری)

    یہ حدیث مبارک مدینہ منورہ کی فضیلت، وطن سے محبت کی مشروعیت و جواز پر دلالت کرتی ہے ۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند